کسانوں کی امداد کیلئے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی، ہریتا ہرم کے چھٹویں مرحلہ کا افتتاح
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج ضلع میدک کے نرسا پور میں ہریتا ہرم کے چھٹویں مرحلہ کے پروگرام کا افتتاح کیا ۔ انہوں نے نرساپور جنگلاتی علاقہ میں جامن کا پودا لگاکر ریاست بھر میں ہریتا ہرم پروگرام کا آغاز کیا ۔ چیف منسٹر نے نرسا پور اربن فاریسٹ پارک کا افتتاح کیا جو 636 ایکر اراضی پر محیط ہے۔ چیف منسٹر نے نرسا پور میں جنگل اور جنگلاتی علاقہ کے احیاسے متعلق پروگراموں کا شخصی طور پر معائنہ کیا ۔ انہوں نے جنگل میں چہل قدمی کرکے اس کی بحالی کیلئے اقدامات کا مشاہدہ کیا ۔ چیف منسٹر نے قدرتی جنگلات ، راک فل ڈیم اور واٹر ہارویسٹنگ سے متعلق کاموں کا معائنہ کیا۔ چیف منسٹر نے ایک اونچی پہاڑی پر موجود واچ ٹاؤر سے جنگلاتی علاقہ کا مشاہدہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کھمم ، ورنگل ، کریم نگر اور عادل آباد میں گھنے جنگلات ہیں۔ نرسا پور ایک واحد مقام ہے جہاں گھنا جنگل پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگل کے تحفظ کیلئے زیادہ سے زیادہ شجرکاری کی جانی چاہئے ۔ ہریتا ہرم پروگرام کے آغاز کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ دولت مند ریاست ہے اور حکومت کے پاس فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات کیلئے بجٹ کی کوئی کمی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے سبب سرکاری ملازمین کو تین ماہ تک مکمل تنخواہ ادا نہیں کی جاسکتی۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سے ریاست کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مشن بھگیرتا کے سبب پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں برقی کے مسائل پر قابو پالیا گیا اور برقی کی قلت پیدا نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم کا پانی سنگا ریڈی کو سربراہ کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو امدادی رقم کی اجرائی کیلئے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی ہے۔کسان کے پاس رقم ہو تو سارے سماج کے پاس رقم ہونے کے مترادف ہے۔ تلنگانہ حکومت کے اقدامات سے کسانوں میں حوصلہ پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں سے اپنے آبائی مقام جانے والے مائیگرنٹ ورکرس کیلئے حکومت ہر ممکن مدد کر رہی ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ شجرکاری کے ذریعہ جنگلات کا تحفظ کریں۔ اس موقع پر ریاستی وزراء ٹی ہریش راؤ ، اندرا کرن ریڈی اور مقامی عوامی نمائندے اور عہدیدار موجود تھے۔
