تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کو 350 کروڑ کا خسارہ

,

   

ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے جاریہ سال آر ٹی سی کو بھاری نقصانات

حیدرآباد۔ تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو ڈیزل کی قیمتو ںمیں ہونے والے اضافہ سے جاریہ سال 350 کروڑ کے خسارہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹی ایس آر ٹی سی کے عہدیداروں نے ریاست میں آر ٹی سی کو امکانی خسارہ کا جائزہ لینے کے بعد یہ تخمینہ لگایا ہے کہ جاریہ سال آرٹی سی کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان نقصانات کی پابجائی کے لئے تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے پاس سوائے ٹکٹ کی قیمتوں میں اضافہ کے اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ ملک بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے اثرات سے نمٹنے کے اقدامات مختلف اداروں کی جانب سے کئے جا رہے ہیں لیکن آرٹی سی کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے جس کی بنیادی وجہ ریاست میں آر ٹی سی پہلے سے ہی خسارہ میں ہے اور اپنے ملازمین کو تنخواہوں کی اجرائی کے معاملہ میں دو ہفتہ کی تاخیر سے کام لے رہی ہے۔ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد جب بتدریج لاک ڈاؤن کا خاتمہ کرنے کے اقدامات کئے گئے اس وقت آرٹی سی میں سماجی فاصلہ اور نصف تعداد کے ساتھ سفر کی ہدایات کے سبب بھی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اب ریاست تلنگانہ میں آر ٹی سی کی مکمل خدمات کو بحال کیا جاچکا ہے اور تلنگانہ میں اضلاع اور شہر میں جملہ 9ہزار754 بسیں چلائی جا رہی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ریاست میں آرٹی سی کو سالانہ 20لاکھ کیلو لیٹر یعنی 200 کروڑ لیٹر ڈیزل کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر ریاستی و مرکزی حکومت کی جانب سے وصول کئے جانے والے ویاٹ اور اکسائز کے علاوہ دیگر محصولات سے پاک ڈیزل کی فراہمی یقینی بنائی جاتی ہے تو ایسی صورت میں تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو خسارہ کا شکار ہونے سے بچایاجاسکتا ہے۔ شعبہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے آرٹی سی کو خسارہ سے بچانے کیلئے کئی ایک اقدامات کئے گئے لیکن اس کے فوری بعد لاکڈاؤن کے سبب آرٹی سی کو سنگین حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق آرٹی سی پر 350کروڑ کے امکانی بوجھ سے ریاستی حکومت کو واقف کروایا جاچکا ہے اور کہا جارہاہے کہ آئندہ چند یوم کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا اور آرٹی سی کو ہونے والے بھاری نقصان سے بچانے کیلئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق آرٹی سی کرایوں میں اضافہ کی بھی تجویز حکومت کے زیر غور ہے تاکہ عوامی ذرائع حمل و نقل کی بس سہولت فراہم کرنے والے ادارہ کو خسارہ سے بچانے کے اقدامات کئے جاسکیں۔