تلنگانہ ریاست کورونا وائرس کی بھرمار میں تیسرا مقام

   

حیدرآباد مثبت کیسیس صدر مقام میں تبدیل ، حیدرآباد کے بعد سکندرآباد لپیٹ میں
حیدرآباد ۔ 19 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : ملک بھر میں کورونا ٹسٹوں کے لیے حاصل کئے جانے والے نمونوں کے شرح مثبت برآمد ہونے میں ریاست تلنگانہ تیسرے مقام پر پہونچ گیا ہے ۔ ٹسٹوں کی شرح میں مزید اضافہ کرنے پر دوسرے مقام پر پہونچ جانے کا امکان ہے ۔ پازیٹیو کیسیس کے معاملات میں گریٹر حیدرآباد کورونا کیپٹل میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ شہر حیدرآباد میں سمت تبدیل کررہا ہے ۔ کورونا پہلے چارمینار ڈیویژن کورونا کی لپیٹ میں تھا اب سکندرآباد ڈیویژن کورونا کی زد میں آگیا ہے ۔ شہر کے نواحی علاقوں میں پائے جانے والے سرکلس میں بھی کورونا وائرس پھیل رہا ہے ۔ گذشتہ ماہ مئی کے تیسرے ہفتہ سے کورونا کے مثبت معاملات میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ پرائمری کنٹراکٹس کا پتہ نہیں چل رہا ہے ۔ کبھی ایک علاقہ کو متاثر کررہا ہے تو بہت جلد اپنا رخ دوسرے علاقے کی طرف موڑ رہا ہے ۔ سارا ہندوستان کورونا بحران کا شکار ہے مگر پہلے اور دوسرے مقام پر مہاراشٹرا اور دہلی ہے ۔ ملک بھر میں کورونا پازیٹیو کیسیس شرح جہاں 5.89 فیصد ہے وہی تلنگانہ میں اس کی شرح 12.16 فیصد ہے جب کہ مہاراشٹرا میں 16.52 فیصد ہے اور دہلی میں 14.06 فیصد ہے ۔ مہاراشٹرا میں 16 جون تک 6.86.488 کورونا ٹسٹ کیے گئے جن 1.13.445 افراد کے ٹسٹ کا نتیجہ پازیٹیو برآمد ہوا ۔ دہلی میں 3.04.483 لاکھ ٹسٹ کیے گئے ۔ جس میں 48.838 افراد کا نتیجہ پازیٹیو نکلا ۔ ریاست تلنگانہ میں 44.431 ٹسٹ کیے گئے جن میں 5406 افراد نتیجہ پازیٹیو برآمد ہوا گذشتہ ایک ہفتہ سے ریاست میں کورونا کا اثر تیزی سے بڑھ گیا ہے ۔ ریاست میں کورونا کیس ایک سے ایک ہزار تک پہونچنے میں 31 دن لگے تھے اب تین دن میں کیسیس 1000 تک پہونچ رہے ہیں ۔ ریاستی حکومت نے گریٹر حیدرآباد کے ساتھ مزید 4 اضلاع میں 50 ہزار کورونا ٹسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں ۔ کل ریکارڈ سطح پر 353 نئے پازیٹیو کیسیس درج ہوئے جس میں 302 کیسیس جی ایچ ایم سی کے حدود میں پائے گئے ہیں ۔ اب گریٹر حیدرآباد میں اس کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔
سرکل واری سطح پر پازیٹیو کیسیس کا اندراج
سرکل مارچ اپریل مئی جون ( 16 تک )
عنبر پیٹ 1 7 79 134
چارمینار 12 108 74 31
مشیر آباد 2 18 34 66
ملک پیٹ 3 56 91 91
چندرائن گٹہ 8 35 33 55
گریٹر حیدرآباد میں 30 سرکلس پائے جاتے ہیں ۔ چند سرکل میں ہی وائرس کا اثر دیکھا جارہا ہے ۔ پہلے پرانے شہر کے سرکلس چارمینار ، چندرائن گٹہ ، ملک پیٹ ، سنتوش نگر میں زیادہ کیسیس درج ہوئے ۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد وباء کی سمت تبدیل ہوگئی ۔ اب خیریت آباد ، مشیر آباد ، عنبر پیٹ ، اپل ، سرکلس میں اس کا اثر تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ابتداء میں کورونا سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے تھے ۔ اگر کسی علاقہ میں ایک کیس درج ہوتا تو اس کے رابطہ میں رہنے والوں کا بھی ٹسٹ اور سارے علاقے کو کنٹنمنٹ زون قرار دیتے تھے ۔ میڈیکل کی ٹیم کی جانب سے سارے علاقہ کی حد بندی کی جاتی تھی اب کیسیس کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے ۔ عوام کو اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر اور وزیر صحت کی جانب سے ایک لاکھ متاثرین کا علاج کرنے کی سہولت ہونے اور تمام تیاریاں مکمل کرلینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ ساتھ ہی خانگی لیابس اور ہاسپٹلس کو بھی ٹسٹ اور علاج کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ مگر علامتیں رکھنے والے افراد جنہیں سانس لینے میں بھی دشواری پیش آرہی ہے انہیں سرکاری و خانگی دواخانوں میں سہولتیں دستیاب نہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے شریک کرنے سے انکار کیا جارہا ہے ۔۔