تلنگانہ سرکاری ملازمین کے حق میں حکومت کا اہم فیصلہ،9 مختلف یونینوں کی مسلمہ حیثیت بحال

   

حیدرآباد ۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے سرکاری ملازمین کے مسائل کی یکسوئی کے ضمن میں ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے 9 ایمپلائیز یونینوں کو مسلمہ حیثیت دی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد ملازمین سے ان کی تنظیموں کو مسلمہ حیثیت دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ حکومت نے جوائنٹ کونسل کی تشکیل عمل میں لائی ہے جس کے احکامات جاری کئے گئے ۔ 2014 میں کے سی آر حکومت نے ملازمین کی یونینوں کی مسلمہ حیثیت کو ختم کردیا تھا ۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد پہلی مرتبہ کانگریس حکومت نے جوائنٹ اسٹاف کونسل کا تقرر عمل میں لایا ہے جس کا ملازمین کی یونینوں نے استقبال کیا۔ جن 9 یونینوں کو مسلمہ حیثیت دی گئی ان میں تلنگانہ نان گزیٹیڈ آفیسرس یونین ، تلنگانہ گزیٹیڈ آفیسرس اسوسی ایشن ، ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سکریٹریٹ اسوسی ایشن ، پروگریسیو ریکگنائز ٹیچرس یونین ، اسٹیٹ ٹیچرس یونین ، تلنگانہ ریونیو ایمپلائیز سرویس اسوسی ایشن ، تلنگانہ کلاس IV ایمپلائیز سنٹرل یونین ، تلنگانہ اسٹیٹ یونائٹیڈ ٹیچرس فیڈریشن اور تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس فیڈریشن شامل ہیں۔ 6 دیگر یونینوں کو کونسل کے اجلاس میں مرحلہ وار طور پر مدعو کیا جائے گا، جن میں تلنگانہ سکریٹریٹ ایمپلائیز اسوسی ایشن ، ڈپٹی کلکٹرس اسوسی ایشن ، تلنگانہ تحصیلدار اسوسی ایشن ، تلنگانہ پرانتھا اپادھیا سنگم ، اسکول ٹیچرس فیڈریشن اور گورنمنٹ جونیئر لکچررس اسوسی ایشن شامل ہیں۔1