اے پی میں جائیدادوں کا فقدان ، حکومت کا اعتراف
حیدرآباد ۔ 13 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے ، پاور یوٹیلٹیز کے ملازمین ، جنہیں حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریلیو کیا گیا ہے ، اب مشکل اور نازک حالت میں ہیں کیوں کہ حکومت آندھرا پردیش نے یہ کہتے ہوئے انہیں لینے سے انکار کردیا ہے کہ ان کے پاس جائیدادیں نہیں ہیں ۔ تقریبا 500 ملازمین ریلیونگ لیٹرس کے ساتھ وجئے واڑہ پہنچے لیکن اے پی اتھارٹیز نے انہیں جوائننگ آرڈرس نہیں دئیے ۔ اس طرح انہیں حیرانی اور شش و پنچ میں ڈال دیا ۔ کافی امیدوں کے ساتھ وہ پیر کو ودیوت سدھا پہنچے لیکن شام تک انہیں بتایا گیا کہ آندھرا پردیش میں ویکنسی نہیں ہے اور عہدیداروں نے ان کے رپورٹنگ آرڈرس لینے اور اس کی وجہ تحریر میں دینے سے انکار کردیا ۔ تلنگانہ سے ریلیو کیے گئے پاور یوٹیلٹیز ملازمین کی جے اے سی کے ممبرس نے کہا کہ ہمارے پاس قانونی راہ کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔ ان میں زیادہ تر ملازمین آئندہ کیا ہوگا اس کے بارے میں فکر مند ہیں کیوں کہ موجودہ صورتحال میں انہیں تنخواہیں حاصل نہیں ہوں گی ۔ پاور یوٹیلٹی ملازمین جن میں زیادہ تر اسسٹنٹ انجینئر سے سپرنٹنڈنٹ انجینئر تک کے پوسٹس کے ہیں پیر کو صبح 10 بجے اس امید کے ساتھ ودیوت سدھا پہنچے کہ انہیں کم از کم آندھرا پردیش میں انصاف حاصل ہوگا ۔ پاور یوٹیلٹی کے ایک ملازم نے ودیوت سدھا میں عہدیداروں سے ملاقات کے لیے جانے سے قبل کہا کہ ’ ہم کو امید ہے کہ یہاں کے عہدیدار ہماری صورتحال پر غور کریں گے اور ہم کو ڈیوٹیز پر رجوع ہونے کی اجازت دیں گے اور ہمیں ریاست میں کہیں بھی تعینات کریں گے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے باہر کئے جانے پر ہم آج سڑکوں پر ہیں ‘ ۔ تاہم شام تک ان سے صاف طور پر کہا گیا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریلیو کیے گئے کسی پاور یوٹیلٹی ملازم کو اے پی کے برقی شعبہ میں مزید احکام تک شامل نہیں کیا جائے گا ۔۔