تلنگانہ سے ناانصافی کے خلاف کانگریس کی ایک روزہ بھوک ہڑتال

,

   

اتم کمار ریڈی ، ریونت ریڈی اور دوسروں کی شرکت، کے سی آر اور جگن میں ملی بھگت کا الزام
حیدرآباد ۔13۔ مئی(سیاست نیوز) دریائے کرشنا کے پانی کے حصول کے ذریعہ تلنگانہ سے ناانصافی کے خلاف کانگریس پارٹی نے آج ایک روزہ بھوک ہڑتال منظم کی ۔ گاندھی بھون میں صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کی قیادت میں پارٹی قائدین نے آندھراپردیش حکومت کے فیصلہ کے خلاف ایک روزہ بھوک ہڑتال کی۔ پارٹی کے سینئر قائدین وی ہنمنت راؤ ، سمپت کمار ، چنا ریڈی ، ومشی چندر ریڈی ، ناگم جناردھن ریڈی ، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کے علاوہ مختلف اضلاع کے ضلع کانگریس صدور اور دیگر قائدین نے ہڑتال میں حصہ لیا ۔ پارٹی قائدین نے دریائے کرشنا کے پانی کے تحفظ کے لئے تلنگانہ حکومت کو قانونی جدوجہد کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اندیشہ ظاہر کیا کہ اگر سری سیلم پراجکٹ سے زائد پانی آندھراپردیش کو منتقل کیا گیا تو تلنگانہ کے کئی اضلاع خشک سالی کا شکار ہوجائیں گے ۔ اتم کمار ریڈی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ اگر آندھراپردیش میں پوتی ریڈی پاڈو پراجکٹ کی تعمیر کا آغاز ہوتا ہے تو انہیں چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہوجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ پانی کے حصول کے مسئلہ پر دونوں چیف منسٹرس میں ملی بھگت ہوچکی ہے ۔ سری سیلم پراجکٹ سے زائد پانی حاصل کرنے کے لئے آندھراپردیش حکومت نے جی او جاری کیا لیکن تلنگانہ حکومت خواب غفلت کا شکار رہی۔

انہوں نے کہا کہ نئے پراجکٹ کی تعمیر آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تلنگانہ سے ناانصافی کو روکنے میں کے سی آر حکومت ناکام ہوتی ہے تو عوام سبق سکھائیں گے ۔ رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ آندھراپردیش کے نئے آبپاشی پراجکٹ کے مسئلہ پر کے سی آر اور جگن مل کر ڈرامہ بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی منظوری سے جگن نئے پراجکٹ کی تعمیر کا آغاز کر رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اگست 2019 ء میں کے سی آر نے کانچی پورم سوامی کے درشن کو جاتے ہوئے راستہ میں وائی ایس آر کانگریس رکن اسمبلی روجا کے گھر میں لنچ کیا تھا۔ اس وقت کے سی آر نے جگن کو تیقن دیا کہ وہ سری سیلم سے زائد پانی کے حصول پر اعتراض نہیں کریں گے۔ اس کے بعد دونوں چیف منسٹر کی دو مرتبہ ملاقات ہوئی اور اس موقع پر بھی کے سی آر نے جگن کو تیقن دیا ۔ پارٹی کے دیگر قائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آندھراپردیش کو زائد پانی کے حصول سے روکنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع ہوں ۔