بیروزگاری بھتہ ، خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے کی مالی امداد ، ایک تولہ سونا اسکیم یکسر نظر انداز
حیدرآباد ۔ 19 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے ریاستی بجٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ غریبوں کی حالت زار کو دور کرنے کا بجٹ نہیں ہے بلکہ دہلی کو نوٹوں کے تھیلے بھیجنے کا بجٹ ہے ۔ اسمبلی کے میڈیا پوائنٹ پر خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس حکومت کورونا سے بھی خطرناک ثابت ہورہی ہے ۔ 6 گیارنٹی پر عمل آوری کے لیے بجٹ میں مناسب رقم بھی مختص نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ خوبصورتی میں اچھی نہ رہنے والی کانگریس حکومت عالمی مقابلہ حسن منعقد کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ بجٹ میں صرف اعداد و شمار کی الٹ پھیر کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔ حقیقت میں اس بجٹ کے ذریعہ حکومت نے 6 ضمانتوں کو دفنا دیا ہے ۔ خواتین کی ترقی اور بہبود کے لیے بڑے بڑے دعوے کئے گئے ہیں مگر بجٹ میں رقم مختص نہ کرتے ہوئے خواتین کو دھوکہ دیا گیا ہے ۔ غریب لڑکیوں کی شادیوں میں ایک تولہ سونا تحفہ دینے کا کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا مگر دوسرے بجٹ میں بھی اس اسکیم کے لیے رقمی منظوری نہیں دی گئی ۔ ضعیف افراد کے لیے جو وعدے کئے گئے انہیں بھی فراموش کردیا گیا ۔ بافندوں کی بہبود کے لیے بی آر ایس کے دور حکومت میں 1200 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا جس کو گھٹا کر کانگریس حکومت نے 300 کروڑ روپئے کردیا ۔ آٹو ڈرائیورس کی بہبود کا بجٹ میں کوئی تذکرہ نہیں ہے ۔ دلتوں سے بھی دھوکہ دہی کی گئی ہے ۔ اقلیتوں ، ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی طبقات سے نا انصافی کی گئی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ سرکاری ملازمتیں کے سی آر نے فراہم کی ہے ۔ مگر تقرر نامے ریونت ریڈی حوالے کرتے ہوئے اس کو کانگریس کا رکارنامہ قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔ بیروزگاری بھتہ کا بجٹ میں تذکرہ بھی نہیں کیا گیا ہے ۔ ویدیا بھروسہ کو بھولا دیا گیا ہے ۔ ریسیڈنشیل اسکولس کے طلبہ کی اموات کو نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ گریٹر حیدرآباد پینڈنگ حیدرآباد میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ تلنگانہ کا معاشی نظام بحران کا شکار ہوگیا ہے ۔ ایک ٹریلین ڈالر میں کتنے صفر ہوتے ہیں اس کا علم نہیں ہے مگر ریاست کی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر میں تبدیل کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ یہ تلنگانہ کا عوامی بجٹ نہیں ہے ۔ کانگریس وکاس بجٹ ہے ۔ تلنگانہ میں جب بھی کانگریس برسر اقتدار ہوتی ہے برقی بحران ہوتا ہے ۔ کانگریس کارکنوں میں تقسیم کرنے کے لیے 6 ہزار کروڑ کا بجٹ رکھا گیا ہے ۔ حیدرآباد میں عالمی حسن مقابلہ کا انعقاد کرنا ضروری ہے کیا کانگریس حکومت سے استفسار کیا ۔۔ 2
