کانگریس حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر گرما گرم مباحث کا امکان، حکومت کارنامے پیش کرے گی، اسمبلی کے اطراف سخت سیکوریٹی
حیدرآباد۔/8ڈسمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی اور کونسل کا سرمائی اجلاس کل 9 ڈسمبر سے شروع ہوگا۔ اسمبلی اور کونسل دونوں اجلاس صبح 10:30 بجے شروع ہوں گے۔ ریاست میں کانگریس حکومت کے ایک سال کی تکمیل کے فوری بعد اسمبلی اور کوننسل کا اجلاس سیاسی حلقوں میں اہمیت کا حامل ہے۔ حکومت کی جانب سے ایک سالہ کارکردگی کو کارناموں کے طور پر پیش کیا جائے گا جبکہ اپوزیشن بی آر ایس اور بی جے پی نے حکومت کی ناکامی کو پیش کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر دونوں ایوانوں میں گرما گرم مباحث کا امکان ہے۔ بی آر ایس اور بی جے پی نے کئی ایک عوامی مسائل کی نشاندہی کی ہے جنہیں عوام میں موضوع بحث بنایا جائے گا۔ صنعتی اداروں کے قیام کیلئے اراضیات کے حصول کے سلسلہ میں عوامی ناراضگی کو بی آر ایس موضوع بحث بنائے گی۔ موسی ریور فرنٹ پراجکٹ اور حیڈرا کے ذریعہ ذخائر آب اور جھیلوں کے تحفظ کا معاملہ بھی زیر بحث آسکتا ہے۔ حکومت کی جانب سے بعض اہم سرکاری بلز پیش کئے جاسکتے ہیں جن میں ROR ( ریکارڈ آف رائیٹس ) بل شامل ہے۔ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعہ جن قوانین کو منظوری دی ہے انہیں بل کی شکل میں پیش کیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ کسانوں کے حقوق، اراضی اور پٹہ دار پاس بک سے متعلق بل متعارف کیا جائے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اجلاس میں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ انتخابی وعدوں کی تکمیل کے علاوہ نئی اسکیمات اور خاص طور پر 50 ہزار سے زائد جائیدادوں پر تقررات کی تفصیلات دونوں ایوانوں میں پیش کی جائے گی۔ کسانوں کے قرض معافی اور رعیتو بھروسہ اسکیم پر عمل آوری کے آغاز کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے نوٹ پیش کیا جاسکتا ہے۔ بی آر ایس اور بی جے پی نے سرمائی اجلاس میں حکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے جبکہ حکومت کو مجلس اور سی پی آئی کی جانب سے تائید حاصل ہونے کا امکان ہے۔ سرمائی اجلاس میں قائد اپوزیشن کے چندر شیکھر راؤ کی شرکت کے بارے میں واضح موقف کا اظہار پارٹی نے نہیں کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کے ٹی آر اور ہریش راؤ اسمبلی میں حکومت کے خلاف مہم کی قیادت کریں گے جبکہ کونسل میں قائد اپوزیشن مدھو سدن چاری کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔ اجلاس کے پہلے دن بزنس اڈوائزری کمیٹی دونوں ایوانوں کے ایام کار کا تعین کرے گی۔ توقع ہے کہ اسمبلی اور کونسل کا اجلاس ایک ہفتہ تک جاری رہے گا۔ اسپیکر قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار اور صدرنشین کونسل جی سکھیندر ریڈی نے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں سیکوریٹی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔ سابق سرپنچوں کی جانب سے ’ چلواسمبلی‘ احتجاج کے اعلان کے پیش نظر اسمبلی اور کونسل کے اطراف سخت حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے۔ ضرورت پڑنے پر اسمبلی کے روبرو ٹریفک کو باقاعدہ بنانے کیلئے ٹریفک کا رُخ موڑ دیا جائے گا۔1