حیدرآباد ۔ 15 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : ریاستی حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں آئندہ دو مالیاتی سال میں 3,825 کروڑ روپئے مصارف سے بڑے اور اوسط آبپاشی پراجکٹس کے کمانڈ ایریا میں ندیوں پر 1200 چیک ڈیمس تعمیر کیے جائیں گے ۔ 600 چیک ڈیمس کی تعمیر کا آغاز مالیاتی سال 2020-21 کے آغاز کے بعد فوری طور پر کیا جائے گا جب کہ باقی 600 چیک ڈیمس 2021-22 میں تعمیر کیے جائیں گے ۔ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد حکومت نے تقریبا 56,776 ایکڑس اراضی کو آبپاشی کی سہولت کے لیے 146 چیک ڈیمس کی تعمیر کا کام شروع کیا ۔ جن میں 53 ڈیمس کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے جب کہ مابقی چیک ڈیمس تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں ۔ ہفتہ کو اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ ریاست کو گوداوری اور کرشنا ندیوں سے 1253 ٹی ایم سی پانی سے استفادہ کرنے کا حق ہے جسے متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں تلنگانہ ریجن کو نہیں دیا گیا ۔ لیکن ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد جلد ہی حکومت نے دستیاب پانی سے صحیح انداز میں استفادہ کرنے اور اسے بہتر طور پر استعمال کرنے پر توجہ دی ۔ مختلف پراجکٹس سے پانی کی چوری کو روکنے اور چھوٹے ندی ، نالوں میں دستیاب پانی کو استعمال کرنے کے لیے بھی ریاستی حکومت نے چیک ڈیمس کی تعمیر کے کام شروع کئے ہیں ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ تمام 1200 چیک ڈیمس کی تعمیر کے بعد ریاست میں تقریبا 15 ٹی ایم سی پانی کو اسٹور کیا جاسکے گا ۔ جسے تقریبا 3 لاکھ ایکڑس کو آبپاشی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے نیز اس سے اطراف کے علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوگا ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ان چیک ڈیمس کی تعمیر کے لیے فنڈس نبارڈ کی جانب سے الاٹ کیے جاچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی نئی تجاویز کا ان چیک ڈیمس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد ہی جائزہ لیں گے ۔۔