حکومت کا اقدام غیردستوری، تلنگانہ ہائیکورٹ میں مقدمہ کی سماعت
حیدرآباد۔29۔نومبر(سیاست نیوز) تلنگانہ میں آئی اے ایس کی جگہ پر آئی پی ایس عہدیداروں کی تعیناتی کے خلاف تلنگانہ ہائی کورٹ میں داخل کردہ مقدمہ کی سماعت یکم ڈسمبر کو منعقد ہوگی ۔ ریاست میں آئی اے ایس عہدیداروں کی تعیناتی کی جگہ حکومت کی جانب سے آئی پی ایس عہدیداروں کو خدمات کا موقع فراہم کرتے ہوئے آل انڈیا سروس کے قوانین کی خلاف ورزی کے خلاف ایڈوکیٹ وجئے گوپال نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں جو درخواست داخل کی ہے اس پر عدالت نے یکم ڈسمبر کو سماعت مقرر کرنے کافیصلہ کیا ہے۔درخواست گذار نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں دائر کردہ WP36481/2025 میں عدالت سے درخواست کی ہے کہ جن عہدوں پر آئی اے ایس عہدیداروں کا تقرر عمل میں لایا جانا چاہئے تھا ان عہدوں پر آئی پی ایس عہدیداروں کے تقرر کے ذریعہ آل انڈیا سروس قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔ وجئے گوپال ایڈوکیٹ جو کہ اس مقدمہ کی پیروی کر رہے ہیں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں آئی اے ایس سروس رولز کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے اسی لئے جو مقدمہ دائر کیا گیا ہے اس میں عدالت سے خواہش کی گئی ہے کہ 29 ستمبر 2025 کو جاری کئے گئے جی او آر ٹی 1342 کو منسوخ کیا جائے جس میں آئی پی ایس عہدیداروں کو آئی اے ایس عہدیداروں کی جگہ پر تقررات فراہم کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کا یہ اقدام غیر دستوری ہے کیونکہ پولیس کے خلاف جن عہدیداروں سے شکایت کی جانی ہو اگر اس عہدہ پر بھی پولیس عہدیدار ہی موجود ہوتو کاروائی کی گنجائش نہیں ہوتی۔مذکورہ مقدمہ کی ماعت جسٹس سرے پلی نندا کی بنچ پر یکم ڈسمبر کو منعقد ہوگی۔3
