ہنمنت راؤ کا الزام، کے سی آر نے آندھرا والوں کی سرپرستی کی
حیدرآباد: سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ میں آبپاشی اور دیگر پراجکٹس کے سلسلہ میں آندھرا کے کنٹراکٹرس کو الاٹ کئے گئے کاموں کی تفصیلات پیش کریں۔ وزیر فینانس تلنگانہ ہریش راؤ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کے کنٹراکٹرس سے زیادہ آندھرا کے کنٹراکٹرس کو کام الاٹ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے آندھرا اور تلنگانہ کے کنٹراکٹرس کی فہرست پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں ابھی بھی آندھرائی کنٹراکٹرس فائدہ اٹھا رہے ہیں اور حکومت انہیں کاموں کے الاٹمنٹ میں ترجیح دے رہی ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ سابق رکن راجیہ سبھا کے وی پی رامچند راؤ جو کانگریس کے کوورٹ کے طور پر ٹی آر ایس کیلئے کام کر رہے ہیں نے ٹی آر ایس حکومت کیلئے ایک مشیر کے ذریعہ آندھرائی کنٹراکٹرس کو فائدہ پہنچایا ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کے سی آر کی جانب سے چیف منسٹر آندھرا پردیش جگن موہن ریڈی کا شاندار استقبال کیا گیا ہے اور وزیر آئی ٹی کے ٹی راما راؤ نے جگن سے بغلگیر ہوکر اپنے پرخلوص جذبات کا اظہار کیا۔ کانگریس پر الزام عائد کرنے سے پہلے ٹی آر ایس قائدین کو حکومت کی جانب سے آندھرائی چیف منسٹر کی آؤ بھگت کا جائزہ لینا چاہئے ۔ ہنمنت راؤ نے ٹی آر ایس کی جانب سے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی پر الزام تراشی کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اتم کمار ریڈی پر آندھرائی تسلط کی تائید کا الزام عائد کیا جارہا ہے لیکن ٹی آر ایس حکومت آبپاشی شعبہ میں سینکڑوں کروڑ کے کام آندھرائی کنٹراکٹرس کو الاٹ کر رہی ہے۔ آندھراپردیش کی تقسیم کے وقت تنظیم جدید قانون کے تحت گورنر کو خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں۔ گورنر قانون کی دفعہ 8 کا استعمال کرتے ہوئے گریٹر حیدرآباد میں اپنے اختیارات چلا سکتے ہیں۔ کانگریس نے موجودہ حالات میں گورنر سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔ ہنمنت راؤ نے گورنر کے اختیارات کے سلسلہ میں ریاستی وزراء کے تبصروں پر شدید اعتراض کیا۔