حیدرآباد۔ حکومت نے ریاست میں اراضیات کی مارکٹ قیمتوں میں اضافہ کے پیش نظر رجسٹریشن لاگت کو معقول بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں بہت جلد سرکاری سطح پر فیصلہ کیا جائے گا۔ ریاست کی آمدنی میں اضافہ کے مقصد سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اراضیات کی رجسٹریشن ویلیو میں فرق دور کرنے اور بلیک منی کے چلن کو روکنے میں مدد ملے گی۔ حکومت کو اس سلسلہ میں عہدیداروں نے تجاویز پیش کی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت موجودہ مارکٹ ویلیو کو پیش نظر رکھتے ہوئے رجسٹریشن ویلیو میں اضافہ کا منصوبہ رکھتی ہے۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد سے اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن کی جانب سے حکومت سے اپیل کی گئی کہ رجسٹریشن ویلیو اور رجسٹریشن فیس میں اضافہ کیا جائے۔ عوام کو زائد بوجھ سے بچانے کیلئے حکومت نے ان دونوں تجاویز کو معرض التواء میں رکھا تھا۔ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن فیس میں 6 فیصد سے 7.5 فیصد تک اضافہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ اراضیات کی رجسٹریشن ویلیو میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جبکہ تلنگانہ میں اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن فیس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ فی الوقت اسٹامپ ڈیوٹی 4 فیصد ہے جبکہ پراپرٹی ٹرانسفر ٹیکس 1.5 فیصد اور رجسٹریشن فیس 0.5 فیصد برقرار ہے۔
عام طور پر اراضیات کی مارکٹ ویلیو رجسٹریشن ویلیو سے زائد ہوتی ہے جبکہ تلنگانہ میں اراضیات کی مارکٹ ویلیو رجسٹریشن ویلیو سے زیادہ ہے جس کے نتیجہ میں حکومت کی آمدنی متاثر ہوئی ہے۔