تلنگانہ میں اقتدار کی رسہ کشی نہیں، کابینہ ٹیم ورک کی طرح متحرک

   

ہائی کمان حکومت کی کارکردگی سے مطمئن، روہت ویمولا خودکشی کے ذمہ دار کو بی جے پی صدر کا عہدہ افسوسناک، دہلی میں بھٹی وکرمارکا کی میڈیاسے گفتگو
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جولائی (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ کرناٹک کی طرح تلنگانہ حکومت میں اقتدار میں شراکت کا کوئی تصور نہیں ہے اور چیف منسٹر دیگر وزراء کے ساتھ متحدہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ نئی دہلی میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے واضح کیا کہ تلنگانہ حکومت نے اقتدار کی کوئی رسہ کشی نہیں ہے اور تمام ایک ٹیم ورک کی طرح عوام کی بھلائی کیلئے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین کے بیانات کی اہمیت ختم ہوچکی ہے کیونکہ عوامی مسائل پر مباحث کیلئے سابق چیف منسٹر کے سی آر اسمبلی آنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ وہ اضلاع کے دورے اور عوام کے درمیان نکلنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے دو لاکھ روپئے تک قرض معافی کا وعدہ پورا کیا ہے جس کے نتیجہ میں لاکھوں کسانوں کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ راشن کارڈ کی بنیاد پر قرض معافی اسکیم پر عمل کیا گیا۔ باریک چاول کی سربراہی اسکیم پر کامیابی سے عمل کیا گیا۔ خواتین کیلئے مفت سفر کی سہولت کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ عوام کی سہولت کیلئے حکومت مزید تین ہزار نئی بسوں کو خریدنے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ فیوچر سٹی کے قیام کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کی تکمیل کانگریس دور حکومت میں ہوگی۔ گاندھی گھاٹ تک موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کا خواب مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریجنل رنگ روڈ کی تعمیر کا کام جلد شروع ہوگا۔ تلنگانہ میں ڈبل انجن سرکار برسر اقتدار آنے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ بی جے پی قائدین کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سنگا ریڈی میں کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی واقعہ کی جانچ کی جارہی ہے ۔ حیدرآباد میں منعقدہ کانگریس پولیٹیکل افیرس کمیٹی کے اجلاس میں ملکارجن کھرگے اور کے سی وینو گوپال نے شرکت کی تھی اور انہوں نے حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے یقین ظاہر کیا کہ حکومت ملازمتوں کی فراہمی اور دیگر وعدوں کی تکمیل کرے گی۔ بی جے پی کی ریاستی صدر رام چندر راؤ پر سخت تنقید کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی اسکالر روہت ویمولا کی خودکشی کیلئے رام چندر راؤ ذمہ دار ہیں اور انہیں بی جے پی کا ریاستی صدر مقرر کیا جانا باعث حیرت ہے۔ بی جے پی ہائی کمان کو رام چندر راؤ کے عہدہ کے بارے میں از سر نو غور کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ روہت ویمولا کی موت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے بجائے انہیں عہدے عطا کرتے ہوئے بی جے پی عوام کی نظروں میں ملزم بن چکی ہے۔ اس اقدام کے لئے بی جے پی کو عوام سے معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ روہت ویمولا خودکشی معاملہ کی حکومت جانچ کرے گی اور سماجی انصاف کو یقینی بنانے جلد ہی روہت ویمولا قانون وضع کیا جائے گا۔ روہت ویمولا نے اپنے خودکشی نوٹ میں رام چندر راؤ کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔1