تلنگانہ میں اقلیتوں کی ترقی کیلئے 9 سال میں 12ہزار کروڑ خرچ

,

   

ملک کو ٹوٹ کر بکھرنے سے بچانا وقت کا تقاضہ، ایل بی اسٹیڈیم میں افطار پارٹی سے کے سی آر کا خطاب

حیدرآباد۔ 12 اپریل (سیاست نیوز) چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ملک سنگین حالات سے گذررہا ہے جو بھی بادل چھائے ہوئے ہیں وہ عارضی ہیں۔ بہت جلد اچھے دن آئیں گے اس وقت جذبات سے نہیں سمجھداری سے فیصلے کرتے ہوئے ملک کو ٹوٹ کر بکھرنے سے بچانا ہے۔ تلنگانہ میں اقلیتوں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے 9 سال کے دوران حکومت کی جانب سے 12 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ حکومت کی ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ آخر کار کامیابی انصاف اور اچھائی کی ہوتی ہے۔ ہمیں خون کے آخری قطرے تک ملک کے لئے لڑنا ہے۔ ملک کے سامنے کتنے بھی مسائل کیوں نہ ہوں جیت سچائی کی ہوگی۔ تلنگانہ کی گنگا جمنی تہذیب کو ملک بھر میں فروغ دینے کا وقت آگیا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے مسلمانوں کو عید الفطر کی پیشگی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ 9 سال قبل تلنگانہ کو پسماندہ علاقہ کہا جاتا تھا۔ علیحدہ ریاست کی تشکیل کے بعد ترقی کے معاملے میں تلنگانہ کے راستے پر ملک کی کوئی دوسری ریاست نہیں ہے۔ فی کس آمدنی میں تلنگانہ سارے ملک میں سرفہرست ہے۔ برقی کی کھپت میں 9 سال کے دوران 20 گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ تمام شعبوں کی ترقی میں تلنگانہ ملک کی دوسری ریاستوں سے بہتر مظاہرہ کررہی ہے۔ متحدہ آندھرا پردیش میں کانگریس کے 10 سالہ دور حکومت میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے لئے صرف 1200 کروڑ روپے ہی خرچ کئے گئے۔ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد تلنگانہ حکومت نے صرف 9 سال میں 12 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ بی آر ایس اقلیتوں کی ترقی کے معاملہ میں عہد کی پابند ہے۔ اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاتا ۔ تلنگانہ کی طرز پر ملک کو ترقی دینے سماجی انصاف کو یقینی بنانے امن و امان کو فروغ دینے کے لئے وہ علاقائی جماعت ٹی آر ایس کو قومی جماعت بی آر ایس میں تبدیل کرچکے ہیں جس کا ملک بھر میں مثبت ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مہاراشٹرا میں بی آر ایس کا والہانہ انداز میں خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ ملک کے معاشی حالات بھی نازک دور سے گذررہے ہیں۔ دیش کو بکھرنے سے بچانا ہے۔ یہ وقت بھی گذر جائے گا، اچھے دن کا سورج طلوع ہوگا۔ ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر ملک بھر میں امن و بھائی چارہ کی مثال ہیں۔ رب العزت انہیں ہمیشہ صحت مند و تندرست رکھے۔ وزیر اقلیتی بہبود نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ریاستی وزرا، ٹی سرینواس یادو، ستیہ وتی راتھوڑ، سرینواس گوڑ، ملاریڈی، نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست عامر علی خاں، صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی، رکن اسمبلی عامر شکیل، رکن قانون ساز کونسل فاروق حسین مختلف کارپوریشن کے صدور نشین محمد سلیم، محمد مسیح اللہ خاں، امتیاز اسحاق، طارق انصاری، مجیب الرحمن، سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم، حکومت کے مشیر اے کے خاں، سکریٹری ٹمریز بی شفیع اللہ، ثانیہ مرزا، نکہت زرین، سی ای او وقف بورڈ خواجہ معین الدین، اقلیتی قائدین کے علاوہ علماء مشائخین میں مولانا سید شاہ فضل اللہ قادری، مولانا مفتی مستان علی قادری، مولانا مفتی سید احمد غوری نقشبندی، مولانا حافظ محمد عثمان نقشبندی، مولانا حافظ عبدالرحمن الحمومی، مولانا حافظ عبدالرحمن عطاری، مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری اور دیگر موجود تھے۔ نماز مغرب کی امامت مولانا محمد رضوان قریش خطیب مکہ مسجد نے کی۔ ن