محنت کرنے والوں کو اہم عہدے، ملک میں غیر معلنہ ایمرجنسی،پردیش کانگریس کمیٹی عاملہ کا توسیعی اجلاس، صدر کانگریس ملکارجن کھرگے کا خطاب
وعدوں کی تکمیل میں تلنگانہ ملک کیلئے رول ماڈل،اسمبلی اور لوک سبھا نشستوں میں اضافہ، بنیادی سطح پر کانگریس کا استحکام ضروری: چیف منسٹر ریونت ریڈی
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جولائی (سیاست نیوز) صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے تلنگانہ حکومت کی کارکردگی کی ستائش کی اور خاص طور پر انتخابی وعدوں پر عمل آوری کو سراہتے ہوئے قائدین اور کارکنوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ۔ ملکارجن کھرگے آج گاندھی بھون میں پردیش کانگریس کمیٹی عاملہ کے توسیعی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی تنظیمی امور کے سی وینو گوپال ، اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن ، چیف منسٹر ریونت ریڈی ، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ، ریاستی وزراء اور پردیش کانگریس کمیٹی کے عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ حکومت کے قیام کو دیڑھ سال کی تکمیل کے بعد پہلی مرتبہ پارٹی عاملہ کا توسیعی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صدر کانگریس ملکارجن کھرگے کی شرکت اہمیت کی حامل ہے۔ حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے علاوہ انتخابی وعدوں کی تکمیل اور مجالس مقامی انتخابات کی تیاریوں کے لئے یہ اجلاس طلب کیا گیا۔ ملکارجن کھرگے نے پارٹی قائدین اور کارکنوں میں اتحاد کو حکومت کی کامیابی کی کلید قرار دیا اور کہا کہ پارٹی کیلئے محنت کرنے والے قائدین کو اہم ذمہ داریاں دی جائیں گی۔ صدر کانگریس نے ریونت ریڈی حکومت کی جانب سے 6 ضمانتوں کی تکمیل اور انتخابی منشور پر عمل آوری کی مساعی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی تاریخ میں وعدوں کی تکمیل کرنے والی پارٹی کے طور پر یاد رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت صحیح راستہ پر گامزن ہے اور پارٹی کے کارکن حکومت کی اسکیمات کو بنیادی سطح تک پہنچانے میں اہم رول ادا کر رہے ہیں ۔ بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ 50 سال قبل کی ایمرجنسی کو بنیاد بناکر کانگریس کو نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ بی جے پی کے 11 سالہ دور میں ملک میں غیر معلنہ ایمرجنسی نافذ ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے ملک گیر سطح پر سماجی انصاف اور بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا ہے اور انہیں غیر معمولی تائید حاصل ہورہی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے عاملہ کے قائدین سے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو بہتر طورپر ادا کرتے ہوئے کانگریس کے استحکام میں مدد کریں۔ انہوں نے صدر پردیش کانگریس کو مشورہ دیا کہ وہ پارٹی کے لئے محنت کرنے والے اور اہلیت رکھنے والے قائدین اور کارکنوں کو اہم ذمہ داریاں دیں۔ ڈسپلن کو پارٹی کیلئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ قائدین اپنی مرضی کے مطابق بیان بازی سے گریز کریں۔ پارٹی کے قواعد کی پابندی ہر کسی کیلئے لازمی ہے۔ انہوں نے قائدین اور کارکنوں میں اتحاد پر زور دیا۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ بنیادی سطح پر کانگریس کا استحکام مجالس مقامی کے انتخابات میں مددگار ثابت ہوگا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات میں تلنگانہ ملک کے لئے مثالی ریاست بن چکی ہے۔ طبقاتی سروے کے کامیاب انعقاد کے ذریعہ مرکزی حکومت کو قومی سطح پر طبقاتی زمرہ بندی کے اعلان پر مجبور کیا گیا اور یہ کانگریس کی اہم کامیابی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تعلیم اور روزگار کے شعبہ میں حکومت نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ صدر پردیش کانگریس کے طور پر انہوں نے 45 لاکھ کارکنوں کی رکنیت سازی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ کانگریس ، این ایس یو آئی اور پارٹی کے ضلع صدور میں کئی قائدین کو حکومت میں اہم عہدوں پر فائز کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے عاملہ کے قائدین سے کہا کہ وہ پارٹی کے عہدوں کو غیر اہم تصور نہ کریں کیونکہ یہی عہدے آپ کی شناخت اور عوام میں احترام کا باعث ہیں۔ سیاسی طور پر ترقی میں پارٹی کے عہدے مددگار ثابت ہوں گے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں تلنگانہ میں پارلیمنٹ اور اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہوگا جس کے نتیجہ میں زائد قائدین کو انتخابی مقابلہ کے مواقع حاصل ہوں گے۔ حلقہ جات کی از سر نو حدبندی، خواتین تحفظات پر عمل آوری اور لوک سبھا و اسمبلی کے یکساں انتخابات کے نتیجہ میں زائد مواقع حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2029 کے اسمبلی انتخابات نئی قیادت کی راہ ہموار کریں گے۔ اگر آپ کو قائد کے طورپر ابھرنا ہے تو ابھی سے محنت شروع کریں۔ انہوں نے دیہی سطح پر پارٹی کے استحکام کے لئے جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ فلاحی اسکیمات کے فوائد ہر مستحق خاندان تک پہنچنے چاہئے۔ انہوں نے ملکارجن کھرگے کی ستائش کی اور کہا کہ طویل عرصہ تک وہ عوامی خدمات کا ریکارڈ رکھتے ہیں اور ہم تمام کیلئے وہ مشعل راہ ہیں۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ کانگریس پارٹی سماجی انصاف کی فراہمی میں سنجیدہ ہیں۔ تلنگانہ میں طبقاتی سروے کے ذریعہ پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے عاملہ کے قائدین سے کہا کہ وہ اپنے اپنے الاٹ کردہ حلقہ جات میں پارٹی کے استحکام اور حکومت کی اسکیمات کو کامیاب بنانے کیلئے متحرک ہوجائیں۔ مہیش کمار گوڑ نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی فلاحی اسکیمات کے نتیجہ میں کانگریس کو آئندہ انتخابات میں 90 نشستوں کے ساتھ اقتدار دوبارہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کو یقینی قرار دیا۔1