تلنگانہ میں اندرون 5برس سڑک حادثات میں 34ہزار اموات

   

حیدرآباد ۔ 16فبروری ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں گذشتہ پانچ برسوں کے دوران سڑک حادثات میں 34 ہزار افراد کی موت ہوچکی ہے لیکن اس مدت میں صرف 15,123ڈرائیونگ لائسنس کو معطل کیا گیا ہے ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھاریٹی ( آر ٹی اے ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں یہ انکشاف کیا گیا ۔ ڈیٹا میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ ریاست میں لائسنس کی منسوخی سے متعلق ٹھوس پالیسی کا فقدان ہے ۔ اس کے علاوہ ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے عہدیداروں کے درمیان رابطہ میں بھی کمی اس کی ایک اہم وجہ ہے ۔ ڈیٹا کے مطابق یکم ستمبر 2015 تا 20جنوری 2020ء تک 2644لائسنس کی معطلی کی وجہ گنجائش سے زیادہ سامان لے جانے یعنی اوور لوڈنگ ہے اور یہ کارروائی آر ٹی اے عہدیداروں نے کی تھی ۔ حالت نشہ میں گاڑی چلانے پر 2366 لائسنس معطل کئے گئے ۔ ریاست کے چار علحدہ آر ٹی اے آفس کے عہدیداروں سے اس سلسلہ میں بات چیت کی گئی جنہوں نے لائسنس معطل کرنے کیلئے مختلف پروٹوکول پر عمل کیا ۔ ایک آر ٹی اے عہدیدار نے بتایا کہ اوور لوڈنگ اور گنجائش سے زیادہ مسافرین کو لے جانے کے خلاف چیکنگ کے دوران وہ اپنے طور پر لائسنس معطل کرتے ہیں جبکہ دیگر قواعد کی خلاف ورزی کے معاملات میں ٹریفک پولیس سے سفارشات حاصل کی جاتی ہیں ۔ ایک اور آفس کے عہدیدار نے بتایا کہ لائسنس اس صورت میں معطل کیا جاتا ہے جب عدالت سے اس کی ہدایت ملتی ہے ۔اگر عدالت کے فیصلہ میں لائسنس کو بحال کرنے کیلئے کہا جاتا ہے تو مقررہ مدت کیلئے ویسا ہی کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت وہ ٹریفک پولیس کی سفارشات نہیں لیتے ہیں ۔ آر ٹی اے کے ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ وہ امیدوار کو سمن جاری کرتے ہوئے لائسنس کی معطلی کی اطلاع دیتے ہیں ۔ اگر وہ ردعمل ظاہر کر کے وضاحت کرتے ہیں تو آر ٹی اے عہدیدار اس پر غور کرتے ہوئے معطلی کی مدت میں کمی کرسکتے ہیں ۔ اس وقت روڈ سیفٹی کی ہدایات پر ایس سی کمیٹی کی جانب سے لائسنس معطل کیا جاسکتا ہے ۔ آر ٹی اے عہدیدار اور ٹریفک پولیس کے پاس کس وقت لائسنس کو معطل کرنا ہے اس سے متعلق واضح رہنمایانہ خطوط نہیں ہیں ۔ سی ای او انڈین فیڈریشن آف روڈ سیفٹی ونود کامولا نے کہا کہ ریاستی حکومت اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو ایک تفصیلی جی او جاری کرنا چاہیئے کہ لائسنس کی معطلی کیلئے کیا کارروائی کرنی چاہیئے ۔