تلنگانہ میں انسداد جرائم کے لیے چیف منسٹر کا سخت گیر موقف

   

شاد نگر انکاونٹر پر پولیس کی سراہنا ، وزیر ٹی سرینواس یادو کا بیان
حیدرآباد۔6ڈسمبر(سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کی خاموشی پر اعتراض کرنے والوں کو اندازہ کرلینا چاہئے کہ چیف منسٹر جب کسی مسئلہ پر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں تو وہ کس قدر غصہ میں ہوتے ہیں۔ وزیر مسٹر ٹی سرینواس یادو نے شاد نگر میں عصمت ریزی کے ملزمین کے مبینہ انکاؤنٹر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر جب کسی مسئلہ پر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں تو وہ فیصلہ کرچکے ہوتے ہیں۔ انہو ںنے 4ملزمین کے انکاؤنٹر پر پولیس کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی پولیس انتظامیہ نے پراگندہ ذہنیت کے حامل افراد کے لئے اس کاروائی کے ذریعہ سخت پیغام دیا ہے۔ سرینواس یادو نے سابق میں کئے گئے وقار اور نعیم کے انکاؤنٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر نے ریاست سے جرائم کے خاتمہ کے لئے سخت گیر فیصلے کئے ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ ملک بھر میں چیف منسٹر تلنگانہ کی خاموشی پر اعتراضات کئے جارہے تھے ان لوگوں بھی جان لینا چاہئے کہ چندر شیکھر راؤ جب خاموش ہوتے ہیں تو وہ کس قدر غصہ میں ہوتے ہیں۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ ریاست تلنگانہ نہ صرف ترقی و بہبود میں دیگر ریاستوں سے آگے ہے اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے معاملہ میں بھی تلنگانہ سرفہرست ثابت ہوچکی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ اس انکاؤنٹر کے بعد متاثرہ خاندان نے کہہ دیا ہے کہ انصاف حاصل ہوچکا ہے اور متاثرہ متوفی دشا کے قاتلوں کے ساتھ کیا گیا سلوک ریاست تلنگانہ میں انصاف رسانی کے عمل کی رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔ مسٹر ٹی سرینواس یادونے کہا کہ تلنگانہ میں حکومت عوام کے مفادات کے تحفظ اور انہیں حقوق کی فراہمی کے معاملہ میں سنجیدہ ہے ۔ انہو ںنے پولیس کی جانب سے کی گئی کاروائی پر عوامی رد عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جانب سے کئے جانے والے مطالبہ کے مطابق کاروائی عوام قرار دے رہے ہیں جبکہ پولیس نے اس حقیقت کا انکشاف کردیا ہے کہ مقتول ملزمین نے پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجہ میں یہ کاروائی انجام دی گئی ہے جس میں تمام ملزمین ہلاک ہو چکے ہیں۔