خیریت آباد کی مساجد سے وصول شدہ نمائندگیوں کے ساتھ رکن اسمبلی ناگیندر کی چیف منسٹر سے ملاقات
حیدرآباد۔9مارچ(سیاست نیوز)ڈی ناگیندر رکن اسمبلی خیریت آباد نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں حلقہ اسمبلی خیریت آباد کی مساجد کے ذمہ داروں کی جانب سے پیش کی گئی یادداشت کے ساتھ اپنا مکتوب حوالہ کرتے ہوئے ریاست میں این پی آر ‘ این آر سی اور سی اے اے پر روک لگانے کی خواہش کی ۔ گذشتہ یوم حلقہ اسمبلی خیریت آباد کی مساجد کے 70سے زائد ذمہ داروں نے رکن اسمبلی مسٹر ڈی ناگیندر سے ان کی قیامگاہ پر ملاقات کرتے ہوئے انہیں جمعہ کے دن مساجد میں منظور کی گئی قرار داد کے ساتھ ایک یادداشت حوالہ کی اور انہیں اس بات سے واقف کروایا کہ ریاست میں این پی آر کے سلسلہ میں جو بے چینی عوام میں پائی جارہی ہے اس کو دور کرنے کیلئے ریاستی حکومت کو سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے کے ساتھ ساتھ این پی آر پر روک لگانے کے احکام بھی جاری کرنے چاہئے ۔ مساجد کمیٹی کے ذمہ داروںسے مسٹر ڈی ناگیندر نے ملاقات کے دوران انہیں اس بات کا تیقن دیا تھا کہ وہ اس یادداشت کے ساتھ اپنے سفارشی مکتوب کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے حوالہ کرتے ہوئے انہیں اپنے علاقہ کے عوام کے جذبات و احساسات سے واقف کروائیں گے۔مساجد کے ذمہ داروں نے ڈی ناگیندر کو حوالہ کئے گئے مکتوب میں بتایا کہ جمعہ کے دن بعد نماز جمعہ سی اے اے‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف چلائی گئی دستخطی مہم کے دوران 30 ہزار دستخطیں حاصل کی گئی ہیں اور ان دستخطوں کے حصول کا مقصد حکومت کو عوامی مطالبہ سے واقف کروانا ہے۔ مسٹر ڈی ناگیندر نے مساجد کمیٹی کے ذمہ داروں سے کئے گئے وعدہ کے مطابق ان کی جانب سے دی گئی یادداشت اور اپنے سفارشی مکتوب کے ساتھ چیف منسٹر سے نمائندگی کی اور کہا کہ عوام اس بات سے واقف ہے کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی سی اے اے کے خلاف ہے لیکن عوام کا مطالبہ ہے کہ ریاست میں این پی آر پر فوری روک لگانے کے اقدامات کئے جائیں۔ بجٹ اجلاس کے فوری بعد مسٹر ڈی ناگیندر نے چیف منسٹر سے اسمبلی میں واقع ان کے دفتر میں ملاقات کرتے ہوئے یہ مکتوب حوالہ کیا اور کہا کہ چیف منسٹر نے انہیں تیقن دیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا جس سے مذہبی منافرت کو فروغ حاصل ہو یا پھر ریاست میں کسی مخصوص طبقہ کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی جائے ایسے کسی بھی منصوبہ پر عمل نہیں کیا جائے گا۔