مردم شماری کے ساتھ این پی آر کرنے ضلع کلکٹر ورنگل کے احکامات
حیدرآباد۔14فروری(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں این پی آر کے سلسلہ میں جاری کاروائی کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ ملک بھر میں این پی آر کے نفاذ کے خلاف ہیں وہ ریاست تلنگانہ میں این پی آر کے سلسلہ میں جاری کاروائیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ریاست میں این پی آر پر عمل نہیں کیا جا رہاہے بلکہ صرف مردم شماری عمل میں لائی جا رہی ہے اور اس دعوی کیلئے کسی عہدیدار یا وزیر کا بیان نہیں بلکہ ذرائع سے خبر شائع کی جا رہی ہے جبکہ ضلع ورنگل کی کلکٹر کی جانب سے جاری کردہ احکامات میں اس بات کی صراحت موجود ہے کہ مردم شماری کے ساتھ این پی آر بھی کیا جائے گا اور ضلع کلکٹر کی جانب سے جو احکام جاری کئے گئے ہیں ان پر ڈی آر او مسٹر بی ہری سنگھ کے دستخط موجود ہیں۔ 8 فروری کو جاری کئے گئے ان احکامات میں دہلی سے جاری کئے گئے تمام احکامات و اعلامیہ کے نمبرات کی وضاحت موجود ہے جبکہ ریاستی چیف سیکریٹری کی جانب سے 11فروری کو جو احکام جاری کئے گئے ہیں ان میں ایک اعلامیہ کا نمبر ڈالتے ہوئے مابقی منسلک احکامات کا حوالہ دیا گیا ہے۔ریاست تلنگانہ میں این پی آر کے سلسلہ میں احکامات اور تیاریوں کے سلسلہ میں جو کاروائیاں کی جا رہی ہیں ان کے مطابق شمارکنندگان کو جاری کئے گئے احکامات میں اس بات کی وضاحت موجود ہے کہ ریاست میں این پی آر کروایا جائے گااور وہ کروایا جا رہا ہے جبکہ بعض گوشوں کی جانب سے یہ کہا جا رہاہے کہ چیف منسٹر نے تلنگانہ میں این پی آر کو نافذالعمل نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اگر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں منظور کی گئی قرارداد کا جائزہ لیاجائے تو اس میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ یہ قرار داد صرف سی اے اے یعنی شہریت ترمیم قانون کی حد تک محدود ہے اور اس قانون کو ریاست میں نافذ کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔این پی آر کے متعلق سرکردہ ماہرین کی رائے ہے کہ این پی آر ہی این آر سی کا دروازاہ ہے اور مرکزی وزیر داخلہ نے کرونالوجی سمجھاتے ہوئے یہ بات کہی تھی کہ پہلے سی اے اے آیا ہے اور اب این پی آر کیا جائے گا اس کے بعد این آر سی ہوگا اس اعتبار سے ریاست تلنگانہ میں وہی کیا جا رہاہے جو مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ہے۔ ریاست میں این پی آر کو روکنے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے اور حکومت کی جانب سے اگر این پی آر کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تو حکومت کو چاہئے کہ وہ واضح طور پر اعلان کرتے ہوئے این پی آر کروانے کی سمت پیشرفت کرے۔ ضلع کلکٹر ورنگل رورل کے احکامات کے مطابق مردم شماری کے ساتھ این پی آر کا عمل بھی انجام دیا جائے گا تو اس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ریاست میں این پی آر پر عمل کیا جا رہاہے کیونکہ ضلع کلکٹر ورنگل کوئی دوسری ریاست کی پالیسی پر اپنے طو ر پر عمل نہیں کرسکتے بلکہ انہیں ریاستی حکومت کی جانب سے دیئے گئے احکامات کے مطابق ہی عمل کرنا ہوتا ہے۔