تلنگانہ میں این پی آر پر روک لگانے کا مطالبہ

   

احتجاجی کیمپ سے محمد عبدالقادر فیصل اور دیگر کا خطاب

ظہیرآباد۔/27 فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جوائنٹ ایکشن کمیٹی ظہیرآباد کی جانب سے سیاہ قوانین کے خلاف منظم کردہ زنجیری بھوک ہڑتال آج 33 ویں دن میں داخل ہوگئی جبکہ آج کی بھوک ہڑتال میں شری راجیو گڑپلی، محمد اعجاز، محمد غلام رسول پاشاہ، عبدالستار ، محمد ساجد، محمد محی الدین، محمد خالد، سید جاوید نے حصہ لے کر اپنا احتجاج درج کروایا۔ دریں اثناء محمد عبدالقادر فیصل سکریٹری تلنگانہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس، محمد حاجی صدر پریس کلب سداسیو پیٹ، عبدالرافع التمش صدر مسلم ڈیولپمنٹ سوسائٹی سدا سیو پیٹ اور اشفاق پٹیل صدر خدمت بینک سداسیو پیٹ نے آج ہڑتال کیمپ پہنچ کر ہڑتالیوں سے اظہار یگانگت کیا اور انہیں مبارکباد دیتے ہوئے اپنی بھرپور تائید و حمایت کا یقین دلایا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محمد عبدالقادر فیصل نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ متنازعہ قواین، دستور ہند کی روح کے خلاف ہیں۔ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو بنیادی حقوق دیئے گئے ہیں جبکہ مذہب کی بنیاد پر کسی بھی شہری کے ساتھ امتیاز روا رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی لیکن شہریت ترمیمی قانون نے مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کا دروازہ کھول دیا ہے۔ اس پر طرفہ تماشہ یہ کہ اس قانون سے مسلمانوں کو مستفید ہونے سے محروم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے ان متنازعہ قوانین سے فوری دستبرداری اختیار کرلینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا جب کہ ریاست تلنگانہ میں اس قانون کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے کے ریاستی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے این پی آر پر بھی روک لگانے کا پرزور مطالبہ کیا۔ انہوں نے مجوزہ بھوک ہڑتال منظم کرنے والوں کو مبارکباد دی اور ہڑتال میں دیگر طبقات کے افراد کو شامل کرنے پر بھی زور دیا۔ قبل ازیں جوائنٹ کمیٹی کے معاون کنوینرس محمد یوسف ، محمد معز الدین، ایل جناردھن ، محمد ایوب، سید جلال، محمد فاروق، حافظ رشاد احمد، محمد اکبر، عبدالقدیر، محمد محبوب غوری، محمد نصیر، گوپال پوار ، عبدالسمیع ایڈوکیٹ اور دوسروں نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ اس موقع پر عوام کی قابل لحاظ تعداد موجود تھی۔