تلنگانہ میں این پی آر کو روکنے حکمت عملی

   

جے اے سی کا اجلاس ، عدالت کی ہدایت کے باوجود پولیس کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار
حیدرآباد۔20فبروری(سیاست نیوز)مخالف سی اے اے‘ این آرسی اور این پی آر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس جے اے سی دفتر واقع اعظم پور ہ میںمنعقدہوا جس کی صدارت چیرمن جے اے سی محمد مشتاق ملک نے کی ۔ مفتی شفیق عالم خان جماعت اہلحدیث‘جناب عاقل انصاری امام کونسل‘ جناب عبدالعزیز صدر ایم پی جے تلنگانہ‘ جناب عبدالعلیم فلکی‘ مولانانصیر الدین‘ شہباز علی خان امجد مہدویہ قومی مومنٹ‘ جناب مصطفیٰ محمود مجلس بچائو تحریک‘ سکندر خان‘ کے علاوہ تانڈور اورد یگر مقامات سے آئے ہوئے شرکاء بھی اس اجلاس میںشامل رہے۔ جے اے سی کے ساتھ پولیس کے رویہ اور احتجاجی پروگرام کی اجازت دینے سے گریز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب محمد مشتاق ملک نے کہاکہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود پولیس نے خواتین کے احتجاجی دھرنے کو اجازت دینے سے انکار کردیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اندرون دو یوم دوسروں کو اجازت دی جاتی ہے مگر جے اے سی کے نام پر کسی بھی پروگرام کو اجازت دینے سے پولیس مسلسل کسی نہ کسی قسم کی بہانے بازی کررہی ہے۔مشتاق ملک نے کہاکہ پچھلی مرتبہ پولیس بربریت کے خلاف جے اے سی نے عوام سے پرامن طور پر گھر وں سے نکل کر احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی ‘ مگر اس کو بھی پولیس نے ناکام بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ احتیاطی تدابیر کے طور پر میری او رجے اے سی کے مختلف قائدین کی گرفتاریاں عمل میںلائیں گئیں اس کے باوجود لوگ سڑکوں پر اترے اور شہر کے مختلف مقامات پر رات نو بجے تک احتجاج کیا ۔ انہو ںنے کہاکہ جے اے سی کے معلنہ یوم عہد میںبھی پچاس لاکھ سے زائد لوگوں نے تلنگانہ اور دیگر ریاستوں میں این پی آر کے آغاز پر کاغذ نہیںدیکھائیں گے کا عہد لیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میںہوئی کوتاہیوں کو دور کرنے اور بالخصوص این پی آر کے نفاذ کو تلنگانہ میںروکنے کی حکمت عملی تیار کرنے کے لئے 25فبروری کے روز جے اے سی کے زیراہتمام ایک کل جماعتی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مستقبل قریب میں اجلاس کے لئے جگہ کا بھی اعلان کردیاجائے گا مگر مجوزہ اجلاس کا مقصد یکم اپریل سے تلنگانہ میںشروع ہونے والے این پی آر کے متعلق لوگوں میںشعور بیداری لانا اور لوگوں کو اپنے تفصیلات کے اندراج کرانے سے روکنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس عمل میں معمولی تساہل بھی ہمارے لئے نقصاندہ ہوسکتا ہے اور اگر ہم متحد ہوکر این پی آر کی مخالفت کرتے ہیں تو حکومتوں کو ہمارے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبو رہونا پڑے گا۔مشتاق ملک نے کہاکہ حکومت کا معلنہ این پی آر دراصل آسام میںہوئے این آرسی کے طرز پر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مردم شماری کا نام دے کر تلنگانہ کی عوام کوگمراہ کرنے کاکام کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کی کابینہ میںصرف سی اے اے کے متعلق بات کی گئی ہے ‘ امکانی این آرسی اور مجوزہ این پی آر پر حکومت تلنگانہ کا رخ نرم دیکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیاکہ اگر وہ ریاست کے عوام کے تئیں سنجیدہ ہیںتو این پی آر سے بھی دستبرداری اختیار کرنے کا باضابطہ اعلان کرے۔انہوں نے جے اے سی کے ذمہ داران سے مجوزہ احتجاجی پروگراموں اور اجلاسوں کیلئے کمربستہ ہوجانے کی بھی اپیل کی ہے۔