تلنگانہ میں ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے عہد پر حکومت قائم

   

گروپ I امتحانات پر ہائیکورٹ کے فیصلہ کا احترام، رکن اسمبلی ایم ایس راتھوڑ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس رکن اسمبلی مکھن سنگھ راتھوڑ نے کہا کہ گروپ I امتحانات سے متعلق تلنگانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کا حکومت احترام کرتی ہے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رکن اسمبلی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا گیا اور بی آر ایس کی جانب سے حکومت کے خلاف گمراہ کن پروپگنڈہ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گروپ I امتحانات کے انعقاد میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی ہے ۔ کانگریس پارٹی نے ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اس پر قائم ہے۔ راتھوڑ نے بی آر ایس رکن اسمبلی کوشک ریڈی کو انتباہ دیا کہ وہ چیف منسٹر حکومت کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوشک ریڈی زبان پر قابو نہیں رکھیں گے تو کانگریس پارٹی جواب دینا اچھی طرح جانتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے دور میں نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ گروپ I اور دیگر امتحانات کے انعقاد میں بی آر ایس حکومت ناکام رہی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی تلنگانہ نوجوانوں کیلئے امید کی کرن ہے۔ 20 ماہ میں 60 ہزار سے زائد جائیدادوں پر تقررات کئے گئے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ بی آر ایس قائدین بیروزگار نوجوانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سابق حکومت کے دور میں ایس ایس سی اور انٹر امتحانات کے پرچہ جات کا افشاء ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کے موثر انعقاد میں ناکام بی آر ایس کو حکومت پر تنقید کا کوئی حق نہیں ہے ۔ رکن اسمبلی نے نوجوانوں کو بھروسہ دلایا کہ وہ الجھن کا شکار نہ ہوں اور بی آر ایس کے پروپگنڈہ میں نہ آئیں۔ حکومت وعدہ کے مطابق دو سال کی تکمیل تک ایک لاکھ تقررات کو یقینی بنائے گی ۔ فارمولہ ای ریسنگ کی تحقیقات میں بے قاعدگیوں کا پتہ چلے گا۔1