فوری مرمت کیلئے 5 کروڑ 73 لاکھ روپئے درکار ، آبپاشی ماہرین کی رائے
حیدرآباد۔29۔اگسٹ(سیاست نیوز) تلنگانہ میں بارشوں کے دوران 89 تالابوں اور 79کنٹوں کو نقصان پہنچنے کی نشاندہی کی گئی ہے محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ان کے علاوہ مختلف اضلاع میں مزید ایسے 100 تالابوں اور 39 کنٹوں کی نشاندہی کی گئی جنہیں معمولی نقصان ہوا ہے۔ آبپاشی ماہرین کے مطابق مذکورہ تالابوں ؤ کنٹوں کی فوری مرمت کیلئے 5کروڑ 73 لاکھ روپئے درکار ہیں ۔ ذرائع کے مطابق حکومت سے جن تالابوں اور کنٹوں کو نقصان پہنچا ہے ان کی فوری عارضی مرمت کی ہدایات جاری کی گئی ہیں جبکہ ان تالابوں اور کنٹوں کی مستقل مرمت کیلئے جو تخمینہ اندازی کی گئی اس کے مطابق 55 کروڑ 74 لاکھ روپئے درکار ہیں۔ جن تالابوں اور کنٹوں کو نقصان پہنچا ہے ان کی فوری مرمت کیلئے 1کروڑ 6لاکھ کی لاگت سے مرمتی کاموں کا آغاز کردیا گیا ۔ ان رقومات کے ذریعہ 29 کنٹوں کی مرمت کی جا رہی ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق تلنگانہ کے جن علاقوں میں تالاب اور کنٹوں کو نقصان پہنچا ان میں گجویل ‘ کاماریڈی ‘ محبوب نگر ‘ اور سنگاریڈی شامل ہیں جہاں سب سے زیادہ تالاب اور کنٹے متاثر ہوئے ہیں۔ملوگو‘ عادل آباد ‘ سوریہ پیٹ‘ ونپرتی میں بھی کئی تالابوں اور کنٹوں کو نقصان توثیق ہوئی ہے۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق تلنگانہ میں جملہ 34ہزار 743 تالاب ہیں جن میں 7829 تالاب لبریز ہوچکے ہیں جبکہ مابقی تالابوں میں 14 ہزار 841 تالاب 75 تا 100 فیصد لبریز ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ 6003 تالاب 50 تا 75 فیصد لبریز ہوچکے ہیں۔3210 تالابوں میں 25 تا 50 فیصد پانی جمع ہے۔2860 تالابوں میں 0تا25 فیصد پانی جمع ہے۔محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق میدک میں سب سے زیادہ تالاب ہیں جن کی تعداد 1144 ہے جبکہ سب سے کم تالاب جئے شنکر بھوپل پلی میں ہیں جہاں یہ تعداد محض7 ہے۔بارش کے تھمنے کے 24 گھنٹوں بعد جہاں تالابوں کی مرمت کا کام شروع کیاگیا وہیں قومی شاہراہ نمبر 44پر بھی تعمیراتی کاموں کا آغاز کیاگیا ہے تاہم حیدرآباد۔کاماریڈی کی شاہراہ پر بھاری ٹریفک جام ریکارڈ لگا ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق اس مصروف ترین شاہراہ پر اب بھی 15کیلو میٹر تک ٹریفک جام دیکھی جا رہی ہے ۔ 3