تلنگانہ میں بلدی اداروں کے انتخابات کیلئے شیڈول جاری

   

120بلدیات اور 10میونسپل کارپوریشن کیلئے 22جنوری کو رائے دہی

حیدرآباد۔23ڈسمبر(سیاست نیوز) ریاست میں بلدی انتخابات کے سلسلہ میں ریاستی الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کردیا ہے اور اس کے ساتھ ہی ریاست میں جن اضلاع میں انتخابات منعقد ہونے ہیں ان مقامات پر انتخابی ضابطۂ اخلاق نافذکردیا گیا ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاست تلنگانہ کی بلدیات میں انتخابات کے سلسلہ میں شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں 7 جنوری کو اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔22جنوری 2020کو رائے دہی ہوگی اور 25جنوری کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔مسٹر وی ناگی ریڈی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ بلدی انتخابات کے سلسلہ میں تفصیلی اعلامیہ کی اجرائی 7 جنوری 2020کو عمل میں لائی جائے گی۔ 8 جنوری کو تمام وارڈس میں تفصیلات نوٹس بورڈ پر آویزاں کی جائیں گی۔ 10 جنوری پرچۂ نامزدگی کے ادخال کی آخری تاریخ ہوگی۔11 جنوری 2020 کو دن میں 11بجے سے پرچہ نامزدگیوں کی تنقیح کا عمل شروع کیا جائے گا۔12 جنوری کو پرچہ نامزدگیوں پر اعتراض اور تنسیخ کے سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا اور 13 جنوری کو پرچہ داخل کرنے والے امیدواروں کی تنسیخ کے سلسلہ میں دائر کی جانے والی اپیلوں پر فیصلہ کیا جائے گا۔14 جنوری 2020 سہ پہر 3 بجے تک پرچۂ نامزدگی سے دستبرداری کا وقت مقرر کیا گیا ہے اور اسی دن امیدواروں کی قطعی فہرست جاری کردی جائے گی۔14 جنوری سے 20جنوری تک امیدواروں کیلئے انتخابی مہم کا وقت رہے گا جبکہ 22جنوری کو رائے دہی ہوگی جس کا وقت صبح 7بجے سے شام 5 بجے تک رکھا گیا ہے۔اگر کسی مقام پر دوبارہ رائے دہی کی ضرورت پیش آتی ہے تو 24 جنوری کو رائے دہی منعقد کی جائے گی جبکہ 25جنوری کو تمام نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ریاست تلنگانہ کے 22اضلاع میں 120بلدیات میں انتخابات کے سلسلہ میں جاری کئے گئے شیڈول کے سلسلہ میں مسٹر وی ناگی ریڈی نے کہا کہ ریاستی الیکشن کمیشن نے تمام امور کا جائزہ لینے کے علاوہ ریاست کے دیگر متعلقہ محکمہ جات سے مشاور ت کے بعد شیڈول جاری کیا ہے اورتوقع ہے کہ ان بلدیات میں انتخابی عمل مکمل طور پر پر امن طریقہ سے انجام پائے گا۔ واضح رہے تلنگانہ ہائی کورٹ میں مختلف درخواستوں کے سبب ریاست کی بلدیات کے انتخابات کا عمل تعطل کا شکار بنا ہوا تھا اور عدالت کی جانب سے انتخابی عمل پر عائد کئے گئے حکم التواء کی برخواستگی کے بعد ہی ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی تیاریوں کا آغاز کیا گیا تھا اور تمام قانونی رکاوٹوں کے دور ہونے کے بعد ہی شیڈول جاری کیا گیا ہے۔