آج گچی باؤلی اسٹیڈیم میں ’’دکشن سمواد‘‘ کا اہتمام ، جی کشن ریڈی اور پون کلیان مدعو
حیدرآباد۔10جولائی(سیاست نیوز) مہاراشٹرا کے علاوہ کرناٹک ‘ ٹاملناڈو کے بعد اب تلگو ریاستوں میںہندی زبان کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ مرکزی وزرات داخلہ کی نگرانی میں پچاس سال قبل قائم خود مختار ادارہ سرکاری زبان کی گولڈن جوبلی تقریب کے موقع پر 11جولائی بروز جمعہ صبح 11بجے سے بالایوگی اسٹیڈیم ‘ گچی بائولی میں شاندار پیمانے پر ’’ دکشن سمواد ‘‘ کا انعقاد عمل میں لایاجارہا ہے ۔محکمہ سرکاری زبان کی جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر میناکشی جالی نے دکشن سمواد کی تفصیلات سے میڈیا کو واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ جی کشن ریڈی مرکزی مملکتی وزیر کے علاوہ مرکزی وزیر نتیانند رائے ‘ ڈپٹی چیرمن راجیہ سبھا ہرونش ‘ ڈپٹی چیف منسٹر آندھرا پردیش پون کلیان مجوزہ دکشن سمواد میں شرکت کریں گے ۔ انہوں نے بتایاکہ وزیر داخلہ امیت شاہ بھی اس پروگرام میںشریک ہونے والے تھے مگر کچھ ناگزیروجوہات کی بناء پر وہ شرکت نہیں کریں گے جبکہ ٹاملناڈو‘ کیرالا ‘ کرناٹک کے بشمول تلنگانہ کے لسانی تہذیب کی حفاظت کے لئے سرگرم عمل جہدکار ‘ سرکاری ملازمین بھی اس پروگرام میں شریک ہوں گے اور لسانی تہذیب پر مشتمل مقابلہ جات ‘ پروگرام پیش کئے جائیںگے ۔ حیران کردینے والی بات یہ ہے کہ مذکورہ ’’ دکشن سمواد ‘‘ میں ریاستی حکومت کی جانب سے کسی کوبھی مدعو نہیںکیاگیا ہے پوچھے جانے پر میناکشی جالی نے سکندرا ٓباد کے رکن پارلیمنٹ اور مرکزی مملکتی وزیر جی کشن ریڈی کا تذکرہ کیا اور خاموشی اختیار کرلی۔تلگو ریاست میں اس طرح کے پروگرام کے ذریعہ ہندی کو فروغ دینے کی کوشش کے سوال پر ڈاکٹر جالی نے کہاکہ ’’ ایسا نہیںہے ‘ اس پروگرام میں تلگو‘ ٹامل ‘ کنڑا اورملیالی لسانی جہدکاروں کو بھی شامل کیاگیا ہے‘‘۔ مگر ڈاکٹر میناکشی جالی کی وضاحت سے تلنگانہ کے صحافی مطمئن نہیںہوئے ۔