اتم کمار ریڈی کا مطالبہ، لاکھوں نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ، محاذی تنظیموں کے اجلاس سے خطاب
حیدرآباد۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ میں بے روزگار نوجوانوں کے اعداد و شمار عوام کیلئے جاری کریں۔ اتم کمار ریڈی نے گریجویٹ کونسل نشستوں کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں پارٹی کی محاذی تنظیموں اور مختلف سیلس کے ذمہ داروں کے ساتھ گاندھی بھون میں اجلاس منعقد کیا۔ این ایس یو آئی کے صدر بی وینکٹ، یوتھ کانگریس کے صدر شیوا سینا ریڈی، ایس سی ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین پریتم، میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین شیخ عبداللہ سہیل، این آر آئی سیل کے صدر ونود، ایس ٹی ڈپارٹمنٹ کے جگن نائیک، فشرمین سیل کے ایم سائی کے علاوہ پارٹی کے سینئر قائدین بشمول سابق ریاستی وزیر ایم چندر شیکھر نے اجلاس میں شرکت کی۔ پارٹی امیدواروں جی چنا ریڈی اور راملو نائیک کی کامیابی کیلئے محاذی تنظیموں کو متحرک کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس برسراقتدار آنے کے بعد سے تلنگانہ میں بے روزگاری کی شرح دوگنی ہوچکی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 19 لاکھ 43 ہزار 783 کوالیفائیڈ گریجویٹ نوجوان تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن میں درج رجسٹر ہیں۔ اس کے علاوہ 10 لاکھ سے زائد نوجوان تلنگانہ میں بے روزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران روزگار سے محروم افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کو چاہیئے کہ ضلع واری سطح پر بے روزگار نوجوانوں کے اعداد و شمار جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 30 لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے علاوہ ماہانہ 3016 روپئے الاؤنس کے بارے میں دھوکہ دیا ہے۔ اسمبلی میں دوسری مرتبہ کامیابی کے باوجود انتخابی وعدوں کی تکمیل نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی روزگار کی فراہمی میں سنجیدہ ہے تو اسے سرکاری اعداد و شمار جاری کرنے چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کا بہانہ بناکر پی آر سی اور دیگر وعدوں پر عمل آوری کو ٹال دیا گیا۔ سرکاری ملازمین، اساتذہ اور نوجوان گریجویٹ ایم ایل سی الیکشن میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کو سبق سکھائیں گے۔ نریندرمودی نے ہر سال 2 کروڑ روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لاک ڈاؤن کے دوران اور بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کے نتیجہ میں 18 کروڑ سے زائد افراد بے روزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور ٹی آر ایسکو عوام سے ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں ہے۔