ریاست کے 40 لاکھ تاسندوں کو راحت ، وزیر آبکاری وی سرینواس گوڑ کا اعلان
حیدرآباد۔14مئی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں شراب کی فروخت کی اجازت کے بعد اب تاڑی تاسندوں کو تاڑی کی فروخت کی اجازت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ تاڑی تاسندوں کے معاشی مسائل کو دیکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ انہیں سیندھی کی فروخت کی اجازت فراہم کی جائے ۔ ریاستی وزیر آبکاری مسٹر وی سرینواس گوڑ نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں 40 لاکھ افراد کا انحصار تاڑی تاسندوں پر ہے اور سیندھی کی فروخت سے ہونے والی آمدنی سے ان کے گھر چلتے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست میں 3لاکھ تاڑی تاسندے موجود ہیں اور 2لاکھ افراد سیندھی کی فروخت کا لائسنس رکھتے ہیں۔ مسٹر سرینواس گوڑ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے سماجی فاصلہ کے علاوہ دیگر شرائط کے ساتھ سیندھی کی فروخت کی اجازت فراہم کی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں شراب اور سیندھی کی فروخت کی اجازت کے بعد مختلف گوشوں سے اس پر اعتراض کیا جا رہاہے کہ ریاستی حکومتوں نے اپنی آمدنی کی خاطر انہیں اجازت فراہم کی ہے جبکہ شراب کی دکانات کھولے جانے کے بعدگھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ خواتین پر مظالم کے واقعات میں بھی زبردسست اضافہ ریکارڈ کیا جار ہاہے ایسے میں ریاست تلنگانہ میں سیندھی کی فروخت کی اجازت فراہم کیا جانا بھی حکومت کی مفاد پرستی پر محمول عمل قرار دیا جا رہاہے کیونکہ سیندھی کی فروخت کے آغاز کی صورت میں شہری علاقوں کے بعد اب دیہی علاقوں میں بھی کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوجائے گا۔سیندھی کے استعمال کے بعد جو حالت ہوتی ہے اس کودیکھتے ہوئے کوئی بھی یہ کہہ سکتا ہے کہ جو ہوش میں ہی نہیں رہتا اس سے سماجی فاصلہ اور دیگر شرائط کی کیا توقع کی جاسکتی ہے اور کس طرح سے یہ کہاجا سکتا ہے کہ وہ سماجی فاصلہ کے اصولوں کی پابندی کرے گا۔