ریاست کی ترقی کیلئے بعض شعبوں میں خدمات کو بہتر بنانے اور زائد چارجس کی وصولی پر غور
حیدرآباد۔17 مارچ(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میںجائیدادوں کے رجسٹریشن کی اسٹامپ ڈیوٹی میںاضافہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤنے ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران یہ بات بتائی اور کہا کہ ریاست کی ترقی کیلئے بعض شعبوں میںخدمات کو بہتر بناتے ہوئے چارجس میں اضافہ ناگزیر ہوتا ہے اسی لئے ریاستی حکومت نے آر ٹی سی کومنافع بخش ادارہ میں تبدیل کرنے کے لئے بس کرایوں میںاضافہ کیا ہے اور کارپوریشن کو بہتر بنانے کے علاوہ نئی خدمات کے آغازکے لئے 1000کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کے سبب جو صورتحال پیدا ہوئی ہے وہ معاشی حالات کو بھی ابتر کرنے کا سبب بن رہی ہے اسی لئے ریاست تلنگانہ نے ان حالات سے نمٹنے کے لئے جائیدادوں کی رجسٹری کی قیمت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہو ںنے واضح کیا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے تشکیل تلنگانہ کے بعد سے اب تک جائیدادوں کے رجسٹریشن کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا بلکہ جوں کا توںرکھتے ہوئے شعبہ کو ترقی دینے کے متعد د اقدامات کئے گئے ۔انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت نے1.80 لاکھ کروڑ کا جو بجٹ پیش کیا ہے اس میں ریاستی حکومت جائیدادوں کے رجسٹریشن اور اسٹامپ ڈیوٹی کے علاوہ ریت کی کانکنی اورجائیداد محصولات کے ذریعہ 80ہزار کروڑ حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کرچکی ہے۔انہو ںنے بتایاکہ ریاستی حکومت عوام کو دھوکہ نہیں دینا چاہتی اسی لئے اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ ریاست میں حکومت کی جانب سے جو کوئی فیصلہ کیا جائے اس فیصلہ سے عوام کو واقف کروایا جائے اور عوامی نمائندوں کی منظوری حاصل کرتے ہوئے ان فیصلوں کو قابل عمل بنایا جائے کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو فیصلہ کیا جا رہاہے وہ ریاست کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جا رہاہے۔ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے بجٹ اجلاس کے دوران ریاستی اسمبلی کو اس بات سے بھی واقف کروایا تھا کہ ریاستی حکومت نے برقی شرحوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے اور برقی شرحوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ جائیداد ٹیکس میں بھی اضافہ کا فیصلہ کیا جا چکا ہے لیکن ان فیصلوں سے ریاست کے غریب عوام کو متاثر ہونے سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کا اعلان کیا تھا اور اب گذشتہ یوم جائیدادوں کے رجسٹریشن کی فیس میں اضافہ کے سلسلہ میںایوان کو واقف کروایا لیکن ابھی یہ بات واضح نہیں ہوسکی ہے کہ ان میں کتنااضافہ کیا جائے گا۔