چیف سکریٹری کا اجلاس، آئندہ 48 گھنٹوں میں شمالی تلنگانہ میں شدید بارش کی پیش قیاسی، شہرمیں 426 ایمرجنسی ٹیموں کی تشکیل
حیدرآباد ۔20۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں موسلادھار بارش کے پیش نظر جانی اور مالی نقصانات سے بچاؤ کے لئے عہدیداروں کو چیف سکریٹری شانتی کماری نے ہدایات جاری کی ہیں ۔ گزشتہ دو دن سے ریاست بھر میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے اور محکمہ موسمیات نے مزید دو دن تک بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔ چیف سکریٹری شانتی کماری نے بارش کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا ۔ اسپیشل چیف سکریٹری آدھر سینا ، رجت کمار ، سنیل شرما ، سکریٹری ریونیو نوین متل ، سنگارینی کالریز کے مینجنگ ڈائرکٹر سریدھر ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سکریٹری راہول بوجا ، سکریٹری زراعت رگھونندن راؤ ، ڈائرکٹر جنرل فائر سرویسز ناگی ریڈی ، سکریٹری جی اے ڈی شیشادری ، کمشنر جی ایچ ایم سی رونالڈ راس ، اسپیشل کمشنر اطلاعات اشوک ریڈی کے علاوہ ٹرانسکو آبپاشی ، پنچایت راج اور عمارات و شوارع محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں ریاست کے کئی علاقوں بالخصوص شمالی تلنگانہ کے اضلاع میں موسلادھار بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ مختلف محکمہ جات کو متعلقہ اضلاع کے ضلع کلکٹرس کے ساتھ بہتر تال میل کے ذریعہ چوکسی کی ہدایت دی گئی ۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ متحدہ میدک ، عادل آباد ، نظام آباد اور کریم نگر اضلاع میں بھاری بارش کے امکانات ہیں جبکہ جنوبی تلنگانہ کے اضلاع میں ہلکی اور اوسط بارش ہوسکتی ہے۔ ورنگل ، ملگ اور کتہ گوڑم میں این ڈی آر ایف کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ حیدرآباد میں 40 ارکان پر مشتمل این ڈی آر ایف کی ٹیم متحرک کی گئی ہے ۔ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے یہ ٹیم تیار ہے۔ چیف سکریٹری نے بتایا کہ بارش کے نتیجہ میں بھاری نقصانات کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ تالابوں اور جھیلوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا اور دیہی علاقوں میں سڑکوںکی حالت بہتر ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تالابوں اور ذخائر آب میں پانی کی سطح میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے چوکسی اختیار کی گئی ہے۔ بھدراچلم کے قریب گوداوری کی سطح 41.3 فٹ درج کی گئی۔ کل رات سے خطرہ کا پہلا سگنل بلند کیا گیا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ بارش کے نتیجہ میں فصلوں کو کافی فائدہ ہوگا۔ دیہی علاقوں میں پنچایت اور میونسپلٹیز کے نشیبی علاقوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ محکمہ ، ریونیو ، پولیس ، پنچایت راج ، آبپاشی ، برقی اور آر اینڈ بی کو بہتر تال میل کے ذریعہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کالیشورم پراجکٹ میں پانی کے بہاؤ سے سطح میں اضافہ پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد میں 426 مانسون ایمرجنسی ٹیمیں اور 157 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ گریٹر حیدرآباد میں بارش کے نتیجہ میں پانی جمع ہونے کے 339 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کمشنر جی ایچ ایم سی نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد کے185 جھیلوں اور تالابوں میں سطح آب پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ ر