محکمہ پولیس کی ستائش، یوم شہیدان پولیس تقریب سے وزیر داخلہ محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد۔ ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ عوامی تحفظ امن وامان کی بحالی اور جرائم کو کنٹرول کرنے کے دوران پولیس ملازمین نے ڈیوٹی کے دوران اپنی جانوں کا جو نذرانہ پیش کیا ہے اس کا سماج ہمیشہ احسان مند رہے گا۔ یوم شہیدان پولیس کے موقع پر ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ڈی جی پی ایم مہیندر ریڈی کے علاوہ دوسرے اعلیٰ پولیس عہدیدار موجود تھے۔ عصری ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تلنگانہ پولیس نے جس طرح جرائم پر قابو پایا ہے اور فرینڈلی پولیسنگ کے ذریعہ جو سماجی خدمات انجام دی ہے وہ سارے ملک کیلئے رول ماڈل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارے ملک میںجرائم کی شرح سب سے کم تلنگانہ میں ہے۔ گذشتہ 6 سال کے دوران شہر حیدرآباد میں فرقہ وارانہ فسادات کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔ لاء اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے پولیس نے جو خدمات انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہے۔ اس سال ملک بھر میں ڈیوٹی کی انجام دہی کے دوران 264 پولیس ملازمین نے اپنی زندگیوں کو قربان کیا ہے اور تلنگانہ حکومت تمام پولیس شہدا کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ فوج ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے بیرونی ممالک سے مقابلہ کرتی ہے اور دشمنوں کی سازش کو ناکام بناتی ہے۔ بالکل اسی طرح ملک کے اندر پولیس ملازمین کام کرتے ہیں ملک کے اندرونی دشمنوں اور مجرموں سے لڑتے ہیں۔ ہر موسم میں اپنی زندگیوں کو جوکھم میں ڈالتے ہوئے شہریوں کے جان ومال کی حفاظت کرتے ہیں اورامن وامان کی برقراری کیلئے کام کرتے ہیں۔ کے سی آر چیف منسٹر بننے کے بعد تلنگانہ کے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے۔ تلنگانہ پولیس نے جرائم پر قابو پانے کیلئے عصری تقاضوں کو اپنایا ہے اور اس کا بھرپور استعمال کررہی ہے۔ شہر حیدرآباد میں تین لاکھ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے معاملے بین الاقوامی سطح کے ٹاپ 20 ، شہروں میں حیدرآباد کو 16واں مقام حاصل ہوا ہے۔ بچوں اور خواتین کی حفاظت کیلئے ویمن سیٹفی ونگ قائم کیا گیا ہے۔ اس کے تحت شی ٹیم ، این آر آئی سیل، بھروسہ سنٹرس، آپریشن مسکان کامیابی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ دوسری ریاستوں کے پولیس محکموں نے بھی اس کو اپنی ریاستوں میں اپنایا ہے۔