کانگریس سے انحراف کی سازش افسوسناک، اپوزیشن کو کمزور کرنے کا الزام
حیدرآباد۔15 مارچ (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے نائب صدر ملو روی نے ریاست میں جمہوریت کے بجائے ڈکٹیٹرشپ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو اپوزیشن ارکان کو انحراف کے لیے اکساتے ہوئے جمہوریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملو روی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کے 88 اور کانگریس کے 19 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ کسی بھی ایوان میں اپوزیشن کی موجودگی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ حکومت کی کارکردگی پر اپوزیشن کا رول نگرانکار کی طرح ہوتا ہے۔ اور اپوزیشن کے سبب حکومت اور ایڈمنسٹریشن کی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ کونسل کے انتخابات میں کے سی آر نے جمہوری روایات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پانچ امیدوار میدان میں اتارے۔ جبکہ عددی طاقت کے اعتبار سے وہ چار نشستوں پر کامیابی کی اہل تھی۔ کے سی آر نے اپوزیشن کو کمزور کرنے کی سازش کی اور پانچ امیدواروں کو میدان میں اتارا۔ کانگریس ارکان کے انحراف کی سازش کی گئی جو محض سیاسی سازش نہیں بلکہ شیطانی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیطانی انداز حکمرانی میں اپوزیشن کو برداشت نہیں کیا جاتا کچھ یہی حال ٹی آر ایس کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے بغیر حکومت کا تصور مکمل نہیں ہوتا۔ عورت اور مرد ایک خاندان ہوتے ہیں۔ انفرادی شخص کو خاندان نہیں کہا جاتا۔ کے سی آر حکومت کسی ٹی وی سیرئیل سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے کانگریس ارکان کے سی آر کے اسکرپٹ کو پڑھ رہے ہیں۔ ملو روی نے کہا کہ ایک پارٹی سے منتخب ہوکر دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا عوامی فیصلے کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر غیر جمہوری اور غیر دستوری انحراف کے ذریعہ تاریخ میں ہمیشہ اپنی غلطیوں کے لیے جانے جائیں گے۔ ٹی آر ایس کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ وہ دن دور نہیں جب عوام سبق سکھائیں گے اور انحراف کی پالیسی شکست کا سبب بنے گی۔ انہوں نے سابق رکن پارلیمنٹ وائی ایس وویکانند ریڈی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور اس معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔