پونم پربھاکر نے اعلیٰ سطحی اجلاس میں جائزہ لیا، ایک ماہ میں مردم شماری کی تکمیل کیلئے دیگر ریاستوں کے سروے کا جائزہ
حیدرآباد۔/8 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کے لئے حکومت نے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ اندرون تین یوم اس مسئلہ پر حکومت اہم فیصلہ کرے گی جس کے تحت ایک ماہ میں مردم شماری کا کام مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ کانگریس پارٹی نے انتخابات سے قبل عوام سے ذات پات پر مبنی مردم شماری کا وعدہ کیا تھا تاکہ آبادی کے اعتبار سے سرکاری اسکیمات سے استفادہ کی سہولت فراہم کی جائے۔ وزیر بہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کا شیڈول طئے کرنے کیلئے سکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں تلنگانہ بی سی کمیشن کے صدرنشین جی نرنجن، چیف منسٹر کے سیاسی مشیر وی نریندر ریڈی، بی سی کمیشن کے ارکان اور اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ حکومت نے بی سی طبقہ کے تحفظات کو قطعیت دینے کیلئے بی سی کمیشن قائم کیا ہے۔ ذات پات پر مبنی مردم شماری کے حق میں اسمبلی اور کابینہ میں قرارداد منظور کی گئی۔ عہدیداروں نے مردم شماری کے طریقہ کار پر تجاویز پیش کی ہیں۔ مختلف ریاستوں میں کی گئی مردم شماری کا جائزہ لیا گیا۔ کرناٹک، بہار اور آندھرا پردیش میں ذات پات پر مبنی مردم شماری مکمل کرلی گئی ہے۔ کرناٹک میں بی سی کمیشن کی جانب سے کئے گئے سروے، بہار میں جی اے ڈی کی جانب سے سروے اور آندھراپردیش کے پنچایت راج ڈپارٹمنٹ کے سروے کا جائزہ لیا گیا۔ گھر گھر پہنچ کر یہ سروے رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ تینوں ریاستوں کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے تلنگانہ میں پیشرفت کی جائے گی۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کی جانب سے ایس سی زمرہ بندی کے فیصلہ کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کا احساس تھا کہ جامع سروے کے بغیر زمرہ بندی کو قطعیت نہیں دی جاسکتی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک ماہ میں مردم شماری کا کام مکمل کیا جائے تاکہ پنچایت راج اور مجالس مقامی کے انتخابات منعقد کئے جاسکیں۔ اجلاس میں بی سی کمیشن کے ارکان، سکریٹری بی سی ویلفیر بی وینکٹیشم، سکریٹری پنچایت راج لوکیش کمار، کمشنر پنچایت راج انیتا رامچندرن، کمشنر بی سی ویلفیر پی مہا دیوی اور لاء سکریٹری راج شیکھر نے شرکت کی۔1