تلنگانہ میں سرکاری اسکولس برقی سے محروم

   

ا1500 اسکول کے بلز باقی ‘ میٹرس ری چارچ نہیں کئے گئے

حیدرآباد 9 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) تلنگانہ میں تعلیم کے شعبہ سے حکومت کی دلچسپی کا اس بات سے اظہار ہوتا ہے کہ ریاست کے تقریبا 1,500 اسکولس میں طلبا امتحانات کی تیاری کسی برقی کے بغیر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ ریاستی محکمہ تعلیم ان اسکولس کے پری پیڈ برقی میٹرس کو ری چارچ کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ جو نئے میٹرس نصب کئے گئے ہیں انہیں بھی موبائیل سم کی طرح ایک مقررہ وقت پر ری چارچ کرنا ہوتا ہے ۔ لیکن اسکولس میں ایسا نہیں کیا گیا اور 1500 اسکولس برقی کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ مسئلہ صرف یہاں نہیںہے جہاں پوسٹ پیڈ میٹرس ہیں وہاں بھی برقی بلز نہ بھرنے پر برقی منقطع کردی گئی ہے ۔ کئی ماہ سے بلز ادا نہیں کئے گئے ہیں۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس صورتحال کا سب سے زیادہ شکار حیدرآباد ہے ۔ حیدرآباد ضلع کے حدود میں ہی 700 اسکولس ہیں جہاں برقی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ ان میں پرائمری اور ہائی اسکولس دونوں شامل ہیں۔ اسکولی تعلیم کے عہدیداروں کے بموجب برقی کمپنی کی جانب سے پوسٹ پیڈ میٹرس کو پری پیڈ میں تبدیل کرنے کی خواہش کے بعد یہ مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ اسکولی تعلیم کا محکمہ ہی برقی بقایہ جات ادا کرتا ہے لیکن نئے سسٹم کے تحت پری پیڈ میٹرس کو مقررہ تاریخ کو ری چارچ کرنا ہوتا ہے بصورت دیگر برقی منقطع ہوجاتی ہے ۔ اس کے نتیجہ میں پینے کے پانی کی سربراہی اور ٹینک واٹر کے تعلق سے بھی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر ضلع ایجوکیشن آفیسر وی نرسما نے بتایا کہ بہت جلد یہ مسئلہ حل کرلیا جائیگا کیونکہ ریاستی حکومت نے اب فنڈز فراہم کرنے شروع کردئے ہیں۔ تاہم برقی کمپنی کا کہنا ہے کہ جزوی ادائیگی کو قبول نہیں کیا جائیگا اور مکمل ادائیگی کرنی ہوگی تاکہ برقی سربراہی کو بحال کیا جاسکے ۔