سرکاری اسکولس کی حالت کو بہتر بنانے میں حکومت کی عدم دلچسپی ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی
حیدرآباد۔15مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹر سمیتی نے اقتدار حاصل کرنے کیلئے صحتمند تلنگانہ کے دعوے کرتی رہی لیکن اب سرکاری دواخانو ںکی حالت دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان دواخانوں میں کوئی علاج و معالجہ کی سہولت باقی نہیں رہی ۔ ریاستی حکومت سرکاری اسکولوں کی حالت کو بہتر نہیں بنا سکتی ہے تو انہیں بند کرتے ہوئے اقامتی اسکولوں کی تعداد میں اضافہ کرے ۔ رکن اسمبلی کانگریس مسٹر کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی نے آج بجٹ پر جاری مطالبات زر پر مباحث کے دوران اپنے خطاب کے دوران یہ بات کہی اور کہا کہ ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے اور ریاستی حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور نہ ہی ان اسکولوں کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ سرکاری اسکولوں کے مستقبل کے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے اقدامات کرے۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے متعدد مرتبہ اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ ریاستی حکومت صحتمند تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائے گی لیکن اس کے بر عکس اگر ریاست میں موجود سرکاری دواخانوں کی صورتحال کو دیکھا جائے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ان دواخانوں کو مکمل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔مسٹر کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے زیر انتظام موجود سرکاری دواخانو ںمیں عملہ کی قلت کے علاوہ ادویات کی قلت آلات کی عدم موجودگی معمولی بات بن چکی ہے۔ کانگریس رکن اسمبلی کی جانب سے محکمہ آبپاشی میں بد عنوانیوں کے مسئلہ کو چھیڑے جانے پر تلنگانہ راشٹر سمیتی کی جانب سے کی جانے والی ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اسمبلی مسٹر پوچارم سرینواس نے ان کا مائیک بند کردیا۔مائیک بند کئے جانے کے باوجودبھی مسٹر کومٹ ریڈی نے احتجاج جاری رکھا اور مائیک دوبارہ کھولنے اور انہیں بات کرنے کا موقع دینے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ مسٹر کومٹ ریڈی کے مسلسل مطالبہ کو دیکھتے ہوئے 10 منٹ بعد اسپیکر اسمبلی نے انہیں دوبارہ بات کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی کے پراجکٹس کے بلوں کی اجرائی میں ہونے والی دھاندلیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ آبپاشی میں خدمات انجام دینے والے کنٹراکٹرس کی بلوں کی اجرائی میں تاخیر کی جا رہی ہے اورنئے بلوں کی اجرائی کے ذریعہ یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کسی بھی پراجکٹس کے کاموں کی رقومات نہیں روکی جا رہی ہے۔