تلنگانہ میں سرکاری سطح پر جزوی اقامتی اسکولوں کے قیام کا منصوبہ: بھٹی وکرامارکاقرض معافی پر کسان خوش، اپوزیشن پریشان

   

حیدرآباد۔/23 جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں تعلیم کو عام کرنے کیلئے حکومت نے اہم فیصلہ کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے بتایا کہ سرکاری سطح پر ڈے اسکولوں کے علاوہ سیمی ریزیڈنشیل اسکولوں کے قیام کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیم کو عام کرنے کیلئے حکومت نے جزوی اقامتی اسکولوں کی تجویز رکھی ہے تاکہ طلبہ کو معیاری تعلیم دی جاسکے۔ بھٹی وکرامارکا نے بتایا کہ اسکولوں پر 80 تا 100 کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری اسکولوں کو کارپوریٹ اسکولوں کی طرز پر ترقی دی جائے گی۔ ہر منڈل میں دو یا تین اسکول قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جزوی اقامتی اسکولوں کے قیام سے سرکاری اسکولوں کے معیار میں اضافہ ہوگا۔ کسانوں کے قرض معافی پر اپوزیشن کی تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ اپوزیشن قائدین حیدرآباد میں بیٹھ کر بیان بازی کے عادی ہوچکے ہیں جبکہ کسان اور عوام قرض معافی اسکیم سے مطمئن ہیں۔ اپوزیشن قائدین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے آئی اے ایس عہدیدار سمیتا سبھروال کے متنازعہ ریمارکس پر تبصرہ سے گریز کیا اور کہا کہ سنیتا سبھروال نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے اور اس سے حکومت کا کیا تعلق ہوسکتا ہے۔ سوشیل میڈیا پر ہر کسی کو اظہار خیال کی آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی میں بی آر ایس قائدین کے ناموں میں تبدیلی کی جارہی ہے اسی لئے آج اجلاس کے آغاز میں تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں عوامی حکومت قائم ہے اور اپوزیشن کیلئے تنقید کی کوئی گنجائش نہیں۔ 1