تلنگانہ میں سرکاری نوکریوں کےلیے جلد ہی اعلامیہ جاری کیا جائے گا

,

   

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے روز کہا کہ اساتذہ ، پولیس اہلکاروں اور ریاست کے دیگر سرکاری محکموں میں ملازمین کی آسامیاں پُر کرنے کے لئے جلد ہی نوٹیفیکیشن جاری کردیئے جائیں گے۔راؤ نے چیف سکریٹری سومیش کمار کو ہدایت کی کہ وہ ریاست کے تمام سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کی ایک جامع تیار کریں۔وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میں متعدد محکموں میں 50،000 کے قریب آسامیاں خالی ہیں.ہمیں ان کو پُر کرنا ہوگا۔ اساتذہ اور پولیس کو ہزاروں میں بھرتی کرنا ہے۔ سرکاری محکمے کے لئے کتنے ملازمین کی ضرورت ہے اس کا حساب لگایا جائے گا۔خالی آسامیوں کی تعداد حاصل کرنے کے بعد ان خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے بارے میں نوٹیفیکیشن جاری کیے جائیں۔ایک اور بیان میں راؤ نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی کہ غیر زرعی اراضی اور جائیدادوں کی رجسٹریشن انتہائی شفاف طریقے سے کی جائیں۔ نیز وزیر اعلیٰ نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں ہدایات تیار کریں اور اسے حتمی شکل دیں۔ وزیر ویمولا پرشانت ریڈی کی سربراہی میں کابینہ کی ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام حصوں کے ساتھ بات چیت کی جائے اور غیر زراعت اراضی اور جائیدادوں کے اندراج سے متعلق رہنما اصولوں کو حتمی شکل دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے پینل کو ہدایت کی کہ وہ بلڈروں غیر منقولہ جائداد کے کاروباری افراد اور معاشرے کے دیگر طبقات سے بات چیت کریں ، ان کے خیالات کو مدنظر رکھیں اور حکمت عملی اور ایکشن پلان تیار کریں اور رپورٹ پیش کریں۔ چندر شیکھر راؤ نے یہاں ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا ، انھوں نے ’دھرانی‘ پورٹل کے ذریعے زرعی اراضی کے اندراج کے بارے میں دریافت کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اس اطمینان کا اظہار کیا کہ کاشتکار پورٹل کے ذریعہ اراضی کے اندراج کروانے پر خوش ہیں اور غیر زراعت والی اراضی اور جائیدادوں کے اندراج کے لئے بھی اسی طرح کا عمل چاہتے ہیں۔ “غیر زراعت والی اراضی اور جائیدادوں کے اندراج کے نظام کو رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لئے کسی قسم کی پریشانی کا باعث نہیں ہونا چاہئے اور حقیقت میں اس شعبے کی نمو کو بڑھانے میں مدد فراہم کرنا چاہئے۔ یہ عمل اس انداز میں شفاف ہونا چاہئے کہ لوگوں کو رشوت دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کسی بھی افسر کو فیصلہ لینے کے لئے صوابدیدی حقوق نہیں ہونے چاہئیں۔