تلنگانہ میں سیلاب سے 9400 کروڑ روپئے کا نقصان

,

   

۔5 رکنی مرکزی ٹیم کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ ،چیف سکریٹری اور عہدیداروں سے ملاقات

پرانے شہرکے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے ریاست میں سیلاب کے باعث فصلوں ، جائیدادوں اور انفراسٹرکچر کو 9400 کروڑ روپئے کے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے۔ تلنگانہ میں سیلاب اور بارش کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کیلئے مرکزی ٹیم نے آج شہر اور اضلاع کے متاثرہ علاقوںکا دورہ کیا ۔ مرکز نے پانچ رکنی ٹیم پراوین وشسٹ جوائنٹ سکریٹری حکومت ہند کی قیادت میں روانہ کی ہے جس میں آر بی کول کنسلٹنٹ وزارت فینانس ، کے منوہرن ڈائرکٹر محکمہ زراعت ، ایس کے کشواہا سپرنٹنڈنگ انجنیئر ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز اور ایم رگھورام ایس ای وزارت آبی وسائل شامل ہیں۔ مرکزی ٹیم نے حیدرآباد میں حافظ بابا نگر ، گرم چیروو، فلک نما برج الجبیل کالونی ، کندیکل گیٹ ، پلے چیروو، اپا چیروو راجندر نگر کا دورہ کیا جبکہ دوسری ٹیم نے سدی پیٹ ضلع کے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لیا۔ دورہ سے قبل مرکزی ٹیم نے چیف سکریٹری سومیش کمار سے ملاقات کی اور سیلاب کی صورتحال اور حکومت کے امدادی کاموں پر بات چیت کی۔ مرکزی ٹیم نقصانات کے بارے میں حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد توقع ہے کہ مرکز امدادی پیکیج کا اعلان کرے گا۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے مرکزی ٹیم کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے جانی اور مالی نقصانات کم کرنے کیلئے تمام احتیاطی قدم اٹھائے۔ مرکزی ٹیم کو پاور پوائنٹ پریزینٹیشن کے ذریعہ ریاست میں بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے واقف کرایا گیا۔ نقصانات کے سلسلہ میں تصویری نمائش منظم کی گئی تھی ۔ محکمہ جات آبپاشی ، بلدی نظم و نسق ، آر اینڈ بی جی ایچ ایم سی، واٹر بورڈ ، زراعت، اینرجی اور پنچایت راج کے عہدیداروں نے مرکزی ٹیم کو نقصانات کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ گزشتہ 10 دنوں میں بھاری بارش کے نتیجہ میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ اگرچہ ساری ریاست میں بارش کا سلسلہ جاری رہا لیکن حیدرآباد اور اس کے اطراف کے اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ تین بڑے تالابوں کے پشتوں میں شگاف پڑجانے سے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ موسیٰ ندی میں سطح آب میں اضافہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ ریاستی حکومت نے فصلوں کو 8633 کروڑ کے نقصان کا تخمینہ کیا ہے جبکہ سڑکوں کو 222 کروڑ کا نقصان ہوا ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو 567 کروڑ کے نقصانات کا تخمینہ کیا گیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے امدادی کاموں کیلئے فوری طور پر 550 کروڑ روپئے جاری کئے ۔ دو لاکھ سے زائد افراد میں فوڈ پیاکٹس کی تقسیم عمل میں آئی ۔ متاثرہ افراد میں ایک کیلو گرام بلیچنگ پاؤڈر اور کلورن ٹیبلٹس تقسیم کئے گئے۔ مرکزی ٹیم کو بتایا گیا کہ 15 سب اسٹیشن زیر آب آگئے جنہیں 48 گھنٹوں میں بحال کردیا گیا۔جائزہ اجلاس میں پرنسپل سکریٹری میونسپل ایڈمنسٹریشن اروند کمار ، پرنسپل سکریٹری اریگیشن رجت کمار ، پرنسپل سکریٹری آر اینڈ بی سنیل شرما ، سکریٹری زراعت جناردھن ریڈی ، سکریٹری پنچایت راج سندیپ کمار سلطانیہ، سکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ راہول پوجا ، کمشنر جی ایچ ایم سی لوکیش کمار ، واٹر بورڈ مینجنگ ڈائرکٹر دانا کشور ، پاور ڈسٹریبیوشن کارپوریشن کے مینجنگ ڈائرکٹر رگھوما ریڈی اور دیگر عہدیدار شریک تھے۔