تلنگانہ میں سیکولر حکمرانی کے سبب بی جے پی کا وجود باقی نہیں

   

ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہونے کے اندیشے ختم : محمد محمود علی
حیدرآباد۔3اپریل(سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹر سمیتی ایک سیکولر سیاسی جماعت ہے اور اس میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ تلنگانہ راشٹر سمیتی نے تلنگانہ کے قیام کے بعد ریاست میں پہلے مسلم ڈپٹی چیف منسٹر کے تقرر کے ذریعہ ایک مثال قائم کی ہے۔ جناب محمد محمود علی ریاستی وزیر داخلہ نے عام انتخابات میں ٹی آر ایس امیدواروں کی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ریاست میں سیکولر حکمرانی کے نتیجہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا وجود بھی باقی نہیں رہا۔ جناب محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ میں 16 تلنگانہ راشٹر سمیتی ارکان پارلیمان کے انتخاب کیلئے تلنگانہ راشٹر سمیتی قائدین کے علاوہ کارکن اور خود تلنگانہ عوام محنت کر رہے ہیں تاکہ ریاست کی ترقی کی رفتار میں تیزی پیدا ہو۔ ریاستی وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل سے قبل جو لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہو گی اور ریاست تلنگانہ میں حالات ابتر ہوتے جائیں گے وہ اب خاموش ہیں کیونکہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنی منظم حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے ذریعہ ریاست میں عوام کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا اور ان کی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے اس بات کی کوشش کی کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے متعلق غور تک نہ کرسکیں۔ جناب محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں عوام نے ٹی آر ایس پر اعتماد کیا اور ٹی آر ایس نے اپنے 5برس کے اقتدار کے دوران عوام کے اعتماد میں بہتری پیدا کی اور بہت کچھ کیا جانا ہے لیکن مرکز کی جانب سے حائل کی جانے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے دہلی میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کو طاقت کی ضرورت ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے فرقہ پرستوں کا صفایا یقینی بنانے کے لئے جو اقدامات کئے ہیں ان کی جتنی سراہنا کی جائے کم ہے

کیونکہ چیف منسٹر نے نہ صرف تلنگانہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صفائے کو ممکن بنایا ہے بلکہ دیگر فاشسٹ تنظیموں کی سرگرمیو ںپر بھی لگام کس دی ہے جس کے سبب وہ بھی اب خاموش ہیں ۔جناب محمد محمود علی نے کہا کہ ملک میں چند ایک ریاستیں حقیقی سیکولر رہ گئی ہیں ان میں تلنگانہ سرفہرست ریاست ہے جہاں فرقہ وارانہ بھائی چارگی کے ساتھ عوام زندگی گذار رہے ہیں اور عوام کو یقین ہے کہ ریاست کے عوام کے درمیان نفرت پیداکرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف حکومت اپنے طریقہ سے نمٹنے کا ہنر جانتی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ عوام سے اپیل کی کہ وہ عام انتخابات2019 کے پہلے مرحلہ میں 11 اپریل کو ہونے والی رائے دہی کے دوران ٹی آر ایس امیدواروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے تمام امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔