تلنگانہ میں شراب کی دوکانات ’ کورونا ہاٹ اسپاٹ ‘: ہائیکورٹ

,

   

کوویڈ ٹسٹ کے بغیر کسی کو ریاست میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے
ریاست میں وباء کی صورتحال پر مقدمہ کی سماعت، پولیس اور حکومت پر برہمی کا اظہار
پرانا شہر میں دو دن جانچ کرنے پر ایک لاکھ افراد
قواعد کی خلاف ورزی کرتے ملیں گے: عدالت

حیدرآباد۔ریاست میں شراب کی دکان کورونا وائرس کے ہاٹ اسپاٹ بن رہے ہیں ان کے خلاف کیا کاروائی کی جا رہی ہے! ریاست میں داخل ہونے والے تمام افراد کے کورونا وائرس معائنوں کی جانچ کے بغیر انہیں ریاست کی سرحد میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے ۔پرانے شہر میں دو یوم گذارنے پر لاکھوں افراد کو کورونا وائرس کے رہنمایانہ خطوط پرعدم عمل آوری کے چالان کئے جاسکتے ہیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے آج ریاست میں کورونا وائرس کی صورتحال پر جاری مقدمہ کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت اور پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات ناکافی ہیں۔محکمہ صحت کی جانب سے دی گئی رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ ریاست میں موجود 54 سرکاری دواخانوں میں کورونا وائرس کا علاج کیا جا رہاہے اور 22 دواخانوں میں محکمہ صحت کی جانب سے آکسیجن سیلنڈرس کی فراہمی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام 54 دواخانوں میں آکسیجن ٹینکرس کی فراہمی اور ہمہ وقت موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے جن بار‘ ریستوراں ‘ پبس‘ شراب کی دکانات اور تھیٹرس کی جانب سے کورونا وائرس کے اصولوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے ان کے لائسنس فوری منسوخ کرنے کی ہدایت دی ۔ عدالت نے کہا کہ ریاست میں آرٹی پی سی آر معائنوں کی تعداد میں اضافہ نہ کئے جانے پر دوبارہ برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی ایم آر کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق 70 فیصدآرٹی پی سی آر معائنوں کو یقینی بنایا جانا چاہئے لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے آر ٹی پی سی آر معائنوں میں کی جانے والی کوتاہی ناقابل فہم ہے۔ چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل بنچ نے پولیس کی جانب سے کورونا وائرس کے رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری نہ کئے جانے پر کی جانے والی کاروائی کے سلسلہ میں پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جانا ممکن نہیں ہے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاست میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں داخل ہونے والے ہر فرد کا کورونا وائرس معائنہ لازمی کیا جائے۔ ڈی جی پی کی عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایاگیا کہ کورونا وائرس کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر اب تک 22 ہزار مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ 1 لاکھ 16 ہزار افرا د پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ 2416 افراد کے خلاف سماجی فاصلہ کی عدم برقراری پر مقدمات درج کئے گئے ۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ ریاست بھر میں صرف 1لاکھ 16 ہزار افراد قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں! چیف جسٹس نے کہا کہ اگر دو یوم پرانے شہر میں کاروائی کی جائے تو لاکھوں کی تعداد میں کورونا وائرس کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے کئے جانے والے معائنوں کے سلسلہ میں محکمہ صحت کی جانب سے اختیار کردہ رویہ پر بھی شدید ناراضگی کا اظہارکیا اور تفصیلی رپورٹ 14 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے عدالت نے مقدمہ کی آئندہ سماعت19اپریل کو منعقد کرنے کا اعلان کیا ۔عدالت نے شراب کی دکانات‘ پبس‘ بار اور تھیٹرس میں کورونا وائرس کے اصولوں کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا ۔ عدالت نے جن شادی خانو ںمیں 200افراد سے زائدلوگ موجود رہیں ان کے لائسنس کو فوری منسوخ کرتے ہوئے انہیں مہر بند کرنے کی ہدایات جاری کی اور کہا کہ ان کے خلاف فوجداری مقدمات بھی درج کئے جائیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سڑک پر تھوکنے والے 6افراد پر جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔عدالت نے ایک مرتبہ پھر ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ تقاریب‘ سیاسی جماعتوں کے اجلاس اور جنازوں میں شرکت کرنے والوں کی تعداد پر تحدیدات کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے اور قواعد کی خلاف ورزی پر فوجداری مقدمات درج کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ حکومت مائیکرو کنٹینمنٹ زون کی تشکیل کے علاوہ ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی پر توجہ مرکوز کرے اور ریاست کے تمام اضلاع میں بلدیات اور محکمہ صحت کی نگرانی میں یہ عمل مکمل کیا جائے۔