تلنگانہ میں شعبہ سیاحت کو فروغ دینے کے اقدامات

   

پراجکٹ رپورٹ تیار کرنے عہدیداروں کو ریاستی وزیر کی ہدایت
حیدرآباد۔3۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں سیاحت کے ذرائع موجود ہونے کے باوجوداس سے استفادہ کرنے کے بجائے اسے اب تک نظر انداز کیا جاتا رہاہے اور حکومت تلنگانہ اب ریاست میں سیاحت کی نئی پالیسی تیار کرتے ہوئے اس پر عمل آوری کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔ریاستی وزیر سیاحت مسٹر جوپلی کرشنا راؤ نے آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کی نئی سیاحتی پالیسی پر عمل آوری کے سلسلہ میں چیف منسٹر سے بات چیت کے بعد عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت دی جاچکی ہے کہ وہ تفصیلی پراجکٹ رپورٹ تیا ر کرتے ہوئے حکومت کو پیش کریں۔ ریاستی وزیر سیاحت نے کہا کہ تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے میڈیکل ٹورازم‘ ایکو ٹورازم‘ ٹمپل ٹورازم پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اننت گیری ہلز کے قریب حکومت کی جانب سے ویلنیس سنٹر کے قیام کے ذریعہ اس علاقہ کو سیاحتی مرکز کے طور پر فروغ دینے کی منصوبہ بندی کی جار ہی ہے۔ مسٹر جوپلی کرشنا راؤ نے بتایا کہ تلنگانہ بالخصوص شہر حیدرآباد کے علاوہ دیگر اضلاع میں کئی تاریخی مقامات ہونے کے باوجود سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات نہ کئے جانے کے نتیجہ میں کوئی فائدہ حاصل نہیں ہورہا ہے جبکہ ریاستی حکومت نے جو نئی سیاحتی پالیسی تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کے ذریعہ ریاست کی آمدنی میں بھی اضافہ کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہو ںنے بتایا کہ قلعہ گولکنڈہ ‘ گنبدان قطب شاہی اور تارامتی بارہ دری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان سیاحتی مراکز کی جائیدادیں سینکڑوں کروڑ روپئے کی ہیں لیکن ان جائیدادوں سے ریاستی حکومت کو کوئی خاص آمدنی حاصل نہیں ہورہی ہے لیکن اب جو پالیسی تیار کی جائے گی اس پالیسی کے ذریعہ خانگی و سرکاری اداروں کے تعاون سے تلنگانہ کی آمدنی میں اضافہ کے اقدامات کئے جائیں گے۔ مسٹر جوپلی کرشنا راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سیاحت کو تاریخی عمارتوں تک محدود رکھنے کے بجائے حکومت کی جانب سے شہری ودیہی علاقوں میں بھی سیاحت کو فروغ دینے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ تلنگانہ کی تہذیب سے سیاحوں کو واقف کروانے کے اقدامات کئے جائیں۔ ریاستی وزیر سیاحت نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ حکومت تلنگانہ نے جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کے مطابق جلد ہی محکمہ سیاحت کے وفد نلہ ملہ جنگلات کا دورہ کرتے ہوئے وہاں بھی سیاحوں کی آمد کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ اگر ملک میں سیاحت کے مقصد سے آنے والے 30 فیصد سیاحوں کو تلنگانہ راغب کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو ایسی صورت میں تلنگانہ کی آمدنی میں زبردست اضافہ ہوگا۔ وزیر سیاحت نے کہا کہ تلنگانہ میں سیاحتی سرگرمیوں میں ہونے والے اضافہ کے نتیجہ میں بیروزگار نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی بھی عمل میں آئے گی۔3