تلنگانہ میں شہریت قانون و این آر سی پر عمل!! چیف منسٹر کے سی آر اور مجلس کی معنیٰ خیز خاموشی پر شک و شبہات میں اضافہ

,

   

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شہر کی بیشتر مساجد میں مسلمانوں کا احتجاج،باغ عامہ، عنبر پیٹ، ٹولی چوکی اور بورا بنڈہ میں سینکڑوں افراد کی شرکت، ہنمنت رائو کو پولیس نے گرفتار کیا
!!تلنگانہ میں شہریت قانون و این آر سی پر عمل
چیف منسٹر کے سی آر اور مجلس کی معنیٰ خیز خاموشی پر شک و شبہات میں اضافہ

حیدرآباد۔ 20 ڈسمبر (سیاست نیوز) قومی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شہر کی دیگر مساجد کی طرح شاہی مسجد باغ عامہ میں بعد نماز جمعہ احتجاج منظم کیا گیا۔ اس کے علاوہ عنبرپیٹ اور بورابنڈہ کے علاوں میں بھی مسلمانوں نے بل کے خلاف احتجاج درج کرایا۔ کانگریس میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے صدر عبداللہ سہیل پردیش کانگریس کے ترجمان نظام الدین اور گریٹر حیدرآباد میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے صدر سمیر ولی اللہ نے احتجاج کی عیادت کی۔ مصلی ہاتھوں میں این آر سی کے خلاف تحریرکردہ پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے۔ کانگریس قائدین نے بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے سی آر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ میں این آر سی پر عمل آوری نہ کرنے کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے اور مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم بھی اس قانون کی کھل کر مخالفت کررہے ہیں۔ کانگریس ترجمان نظام الدین نے کہا کہ جس طرح مغربی بنگال، کیرالا اور دیگر ریاستوں نے شہریت قانون اور این آر سی پر عمل نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اسی طرح چندر شیکھر رائو کو بھی تلنگانہ میں اعلان کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح پارلیمنٹ میں مخالفت کی گئی کے سی آر کو ریاست میں عمل نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی سنجیدگی کا ثبوت دینا چاہئے۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ امیت شاہ کے اعلان کے مطابق ہندو ہو یا مسلمان اسنادات نہ ہونے کی صورت میں حراستی مراکز منتقل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ تین پڑوسی ممالک سے آنے والے غیر مسلموں کو ہندوستان میں روزگار اور مکان کہاں سے فراہم ہوگا۔ ایسے افراد کی تعداد تقریباً 3 تا 4 کروڑ ہے۔ انہیں روزگار کی فراہمی اور رہائش کا انتظام کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔ ملک میں پہلے ہی بے روزگاری عروج پر ہے۔ کانگریس قائدین نے کہاکہ مسلمانوں کو شہریت سے محروم رکھنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے قانون سے دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران عنبرپیٹ کے مقامی مسلمانوں نے شہریت قانون اور این سی آر کے خلاف زبردست احتجاج منظم کیا۔ پولیس نے احتجاجیوں کو ریالی کی اجازت نہیں دی۔ این آر سی اور شہریت قانون کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔ مسلمانوں کے احتجاج سے اظہار یگانگت کے لیے پہنچنے والے کانگریس کے سینئر قائد وی ہنمنت رائو کو پولیس نے حراست میں لے لیا اور احتجاج میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ ہنمنت رائو نے پولیس کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا اور جمہوریت میں احتجاج کا حق حاصل ہے اور پولیس اس حق سے محروم کرنا چاہتی ہے۔ دفعہ 144 کے نام پر ریالی اور جلسوں کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عنبر پیٹ میں مسلمان پرامن احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے ریالی کی اجازت نہیں دی۔ ہنمنت رائو نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ این آر سی اور شہریت بل پر عمل نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں سے ہمدردی کا ثبوت دیں۔ ٹولی چوکی اور بورا بنڈا کے علاقوں میں بھی مسلمانوں نے احتجاج منظم کیا۔ عنبرپیٹ یونائیٹیڈ فورم کے احتجاجی پروگرام میں خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ وہ ’سماج میں پھوٹ مت ڈالو‘ تحریر والے پوسٹرس اٹھائے ہوئے تھے۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں نماز جمعہ کے بعد مسلمانوں نے احتجاج منظم کیا۔