تلنگانہ میں صدرراج نافذ کرنے اپوزیشن جماعتیں متحد ہوجائیں

   

وی ہنمنت راؤ کی اپیل ، مرکزی وزیر کشن ریڈی کی خاموشی پر تنقید
حیدرآباد: سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے تلنگانہ کی تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ متحدہ طور پر مرکز سے سفارش کریں کہ تلنگانہ میں صدر راج نافذ کیا جائے۔ کورونا کی صورتحال سے نمٹنے میں کے سی آر حکومت پر ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ کے سی آر کو عوامی زندگی کے تحفظ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کیسیس کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے لیکن چیف منسٹر کورونا سے نمٹنے کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کرنے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ اموات کی شرح میں اضافہ دیکھا جارہا ہے کیونکہ گاندھی اور دیگر ہاسپٹلس میں وینٹی لیٹرس ، آکسیجن اور دیگر طبی آلات کی کمی ہے۔ چیف منسٹر نے کورونا کو نظر انداز کرتے ہوئے دیگر مسائل پر جائزہ اجلاس منعقد کیا ہے ۔ کے ٹی راما راؤ شہر میں فلائی اوورز اور بریجس کے افتتاح میں مصروف ہیں ۔ ہنمنت راو نے کہا کہ جب کورونا سے عوام مر رہے ہیں ، ایسے وقت ترقیاتی اقدامات کوئی معنی نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہاکہ گورنر سوندرا راجن کو کورونا کی صورتحال میں مداخلت کرنی پڑی۔ گورنر نے نمس کا دورہ کیا اور علاج کی سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ گورنر کی سرگرمیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت کو کورونا سے نمٹنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ ہنمنت راؤ نے ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان میچ فکسنگ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کشن ریڈی نے سرکاری ہاسپٹلس کی ابتر صورتحال کا جائزہ لیا لیکن انہوں نے صدر راج کے نفاذ کی سفارش نہیں کی ۔ موجودہ حالت میں ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا چاہئے اور صدر راج کے نفاذ کے لئے مرکز سے سفارش کی جائے ۔ عوام کے تحفظ کے لئے ریاست میں صدر راج کا نفاذ ناگزیر ہے۔