تلنگانہ میں صرف ایک شخص کی حکمرانی، اختیارات غیر مرکوز

   

Ferty9 Clinic

نائب صدر کانگریس ملو روی کا الزام، اپوزیشن کو کمزور کرنے کی سازش
حیدرآباد۔19 اپریل (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ملو روی نے مجالس مقامی کے انتخابات میں امیدواروں کے انتخاب کا اختیار چیف منسٹر کے سی آر کو دیئے جانے افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں صرف ایک شخص کی حکمرانی چل رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملو روی نے کہا کہ چیف منسٹر نے تمام اختیارات کو اپنے آپ تک محدود کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی امیدواروں کے انتخاب کا معاملہ چیف منسٹر کے سپرد کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ کے سی آر حیدرآباد میں بیٹھ کر مجالس مقامی پر کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی کے لیے امیدواروں کے انتخاب کی ذمہ داری مقامی قائدین، ارکان اسمبلی اور ضلع کے متعلقہ وزیر کو دی جانی چاہئے تھی۔ مقامی مسائل کے حل کے لیے موزوں امیدواروں کا انتخاب چیف منسٹر کی سطح پر ممکن نہیں ہے لیکن کے سی آر مجالس مقامی کے انتخابات میں پارٹی کی کا میابی کو یقینی بنانے کے لیے امیدواروں کے انتخاب کے معاملہ میں بھی مداخلت کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی بھی قائد کو پارٹی ٹکٹ کا تیقن نہ دیں اور یہ معاملہ راست طور پر ان کے حوالے کردیں۔ ملو روی نے کہا کہ چیف منسٹر نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو صفر کردیا ہے اور تمام اختیارات وہ اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی امیدواروں کے انتخاب کا اختیار منڈل اور ضلع سطح کے قائدین کو دیا ہے۔ سلیکٹ اینڈ الیکٹ کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پردیش کانگریس کمیٹی امیدواروں کے انتخاب میں کوئی مداخلت نہیں کرے گی اور ضلع کانگریس کمیٹی سے روانہ کردہ فہرست کو منظوری دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریاست میں اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ وہ تلنگانہ کو اپوزیشن کے بغیر کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ مجالس مقامی میں بھی کانگریس کو شکست دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے ضلع کلکٹرس کو وزراء کے تحت کرنے کے فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ اس فیصلے سے عوام کو بھاری نقصان ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں ملو روی نے کہا کہ مجالس مقامی کے کانگریسی امیدواروں سے حلف نامہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان پر اخلاقی دبائو برقرار رہے اور وہ منتخب ہونے کے بعد انحراف کی کوشش نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے تمام قائدین نے حلف نامہ کے حصول کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی ٹی سی رکن ایک منڈل کے لیے ایک یا پھر دو منتخب ہوتے ہیں جبکہ ہر منڈل کے لیے ایک زیڈ پی ٹی سی ممبر ہوتا ہے۔ مجالس مقامی کی سطح پر ایسے امیدواروں کے انتخاب کا اختیار چیف منسٹر کی جانب سے حاصل کرلینا مجالس مقامی کے امور میں مداخلت کے مترادف ہے۔