12 ہزار 98 یونٹس پر صنعتی سرگرمیوں کا آغاز ، وزیر صنعت کے ٹی آر کا ادعا
حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ میں صنعتی ترقی کافی بہتر ہے اور قومی صنعتی ترقی کی شرح اور تلنگانہ کی ترقی کی شرح کا مشاہدہ کیا جائے تو ریاست تلنگانہ کی صورتحال کافی بہتر ہے اور تلنگانہ میں گذشتہ 6برسوں کے دوران مجموعی اعتبار سے 2لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور زائد از 15لاکھ نوجوانوں کو صنعتی شعبہ میں ملازمتوں کی فراہمی عمل میں لائی جاچکی ہے۔ ریاستی وزیر مسٹر کے ٹی راما راؤ نے بتایا کہ تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کارو ںمیں 85 فیصد سرمایہ کار ایک سے زائد مرتبہ تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے والے ہیں جو کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ سرمایہ کارو ں کو تلنگانہ میں ترقی کے مواقع نظر آرہے ہیں اور انہیں فائدہ حاصل ہورہا ہے جس کی وجہ سے وہ ریاست میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ کی جانب سے جاری کردہ صنعتی ترقی کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2020-21 میں کہا گیا ہے کہ ریاست بھر میں مجموعی اعتبار سے 15ہزار 852 پراجکٹس کو منظوری دی گئی ہے جوکہ ملک کی کسی بھی ریاست سے کافی زیادہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان پراجکٹس میں اب تک 12ہزار 198یونٹس پر صنعتی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں اور مابقی یونٹس پر صنعتی سرگرمیوں میں آغاز کی صورت میں مزید ملازمتوں کے مواقع دستیاب ہونے کے امکانات ہیں۔ریاست کی صنعتی ترقی کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ ریاست میں ادویات سازی کے علاوہ ہوابازی کے شعبہ ‘ دفاعی شعبہ ‘ سائنس کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں قابل ذکر سرمایہ کاری کی جا رہی ہے اور ان شعبوں کے علاوہ دیگر شعبہ جات جیسے ٹیکسٹائل‘ گارمنٹس اور اسٹیل کے شعبہ میں بھی بہتری ریکارڈ کی جا رہی ہے ۔ محکمہ صنعت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن 15ہزارپراجکٹس کو ریاستی حکومت کی جانب سے منظوری دی جاچکی ہے ان میں 12 ہزارسے زیادہ پراجکٹس کا آغاز ہوچکا ہے اور 3ہزار پراجکٹس مختلف مراحل میں ہیں جن کے آغاز کے سلسلہ میں اقدامات تیز کئے جاچکے ہیں۔ مسٹر کے ٹی رامار اؤ نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے صنعتی اداروں کے قیام میں درپیش مشکلات کو دور کرنے کے اقدامات اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی تیاری کے نتیجہ میں تلنگانہ میں صنعتی سرگرمیاں بہتر انداز میں جاری ہیں اور ان سرگرمیو ںمیں مزید بہتری کی صورت میں تلنگانہ کی صنعتی ترقی قومی شرح سے کافی زیادہ بہت ہوسکتی ہے حالانکہ اب بھی تلنگاہ کی صنعتی ترقی کی شرح قومی شرح سے زیادہ ہی ریکارڈکی جا رہی ہے۔