تلنگانہ میں عام آدمی پارٹی کی پدیاترا کی تیاری

   

دہلی اور پنجاب کے بعد تلنگانہ میں حصول اقتدار کی منصوبہ بندی
حیدرآباد۔14مارچ(سیاست نیوز) عام آدمی پارٹی کی دہلی اور اب پنجاب میں کامیابی کے بعد اب جنوبی ہند میں تلنگانہ کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور عام آدمی پارٹی تلنگانہ انچارج رکن اسمبلی سومناتھ بھارتی نے 14 اپریل سے تلنگانہ میں پدیاترا شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ریاست تلنگانہ میں برسراقتدار جماعت اور چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر تنقید کے بعد اب اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے ریاست تلنگانہ میں 14 اپریل سے پدیاتراکا آغاز کرے گی اور اس پدیاترا کے دوران ریاست کے بیشتر تمام اضلاع کا احاطہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق عام آدمی پارٹی کی جانب سے تلنگانہ کی سرگرم سیاست میں حصہ لینے کے فیصلہ کے بعد اب یہ بات واضح ہونے لگی ہے کہ قومی سطح پر تیسرے محاذ کی کوششیں پوری طرح سے ناکام ہوچکی ہیں اور اہم اور سرکردہ سیاسی جماعتیں جو تیسرے محاذ کو قوت بخشنے میں اہم کردار ادا کرسکتی تھیں وہ خود ایک دوسرے سے مقابلہ آرائی پر اتر آئی ہیں۔تلنگانہ میں عام آدمی پارٹی کے موجودہ حالات میں تلنگانہ کی سرگرم میں سیاست میں حصہ لینے کے نتیجہ میں سیکولر ووٹ کی تقسیم کے خدشا ت پیدا ہونے لگے ہیں لیکن دوسری جانب کہا جا رہاہے کہ سربراہ تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے مہاراشٹر میں اپنے ہم منصب چیف منسٹر مہاراشٹر مسٹر ادھو ٹھاکرے کو اس با ت کیلئے آمادہ کرلیا ہے کہ وہ تلنگانہ کی سرگر م سیاست میں حصہ لیں تاکہ مذہبی منافرت کی بنیاد پرڈالے جانے والے ووٹوں کی تقسیم کو یقینی بنایا جاسکے۔سیاسی مبصرین کا کہناہے کہ تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ووٹ کو تقسیم کرنے کیلئے تلنگانہ راشٹر سمیتی کی جانب سے شیوسینا کا سرگرم سیاست میں استقبال کیا جائے گا اور تلنگانہ کے جن اضلاع میں مہاراشٹرسے تعلق رکھنے والی آبادیاں ہیںوہاں سرگرمیوں کو شروع کردیا جائے گااس کے برعکس بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے سیکولر ووٹوں کو منقسم کرنے کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کا استعمال کئے جانے کے بھی خدشات میں اضافہ ہونے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاست تلنگانہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی توجہ اور عام آدمی پارٹی کے علاوہ بعض دیگر سیاسی جماعتو ںکی سرگرمیوں میں ہونے والے اضافہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سیکولر ووٹ کو منقسم کرنے کے علاوہ مذہب کی بنیاد پر ڈالے جانے والے ووٹ کو متحد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔جنتا دل (سیکولر) سربراہ و سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے بھی اب تیسرے محاذ میں اپنی عدم دلچسپی کا کھل کراظہار کرتے ہوئے مخالف بی جے پی محاذ کی کوششوں کو بے فیض قرار دیا ہے۔م