شب برأت، ہولی، اگادی، رام نومی پر بھی تحدیدات، ماسک لازمی ‘ احکام جاری
حیدرآباد ۔ ریاست میں کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر حکومت تلنگانہ نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر کے طور پر عام مقامات، مذہبی اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے آج جی او ایم ایس نمبر 69 جاری کرتے ہوئے شب برأت ہولی، اگادی، نوراتری، رام نومی، مہاویر جینتی، گڈ فرائی ڈے، رمضان اور دوسرے تقاریب و تہواروں اور عوامی اجتماعات پر 30 اپریل تک پابندی لگادی ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی (ایف ڈی ایم اے) نے موجودہ صورتحال اور خطرات کا جائزہ لینے کے بعد جو ہدایات جاری کی ہے۔ اس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان تہواروں، تقاریب اور عیدین اور اجتماعات میں عوام کی بھیڑ کو جمع ہونے سے روکا جاسکے۔ سرکاری احکامات میں تمام میونسپل کمشنرس ڈپٹی کمشنرس اور متعلقہ عہدیداروں کو ان ہدایات پر سختی سے عمل آوری کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعات 51 اور 60 کے علاوہ آئی پی سی کی دفعہ 188 اور پینڈیمک ڈیسیز ایکٹ 2020 کی دفعہ 4,5,10 کے تحت قانونی کارروائی کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اسمبلی میں اعلان کیا تھا کہ ریاست میں کسی بھی صورت میں لاک ڈاون نافذ نہیں کیا جائے گا لیکن ریاست میں دن بہ دن کورونا واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں کورونا کافی عروج پر ہے جس کی تگلنگانہ سے متصل سرحدیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ ممبئی سے ریل بھی نظام آباد سے ہوتے ہوئے حیدرآباد پہنچ رہی ہیں۔ ہر دن ٹرین کا سفر کرنے والوں سے بھی کورونا کا اثر بڑھ گیا ہے۔ گزشتہ ماہ فروری کے بہ نسبت مارچ میں کورونا کے کیسوں میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے اور ساتھ ہی ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ عوام کو سماجی فاصلہ برقرار رکھنے سینی ٹائزرس کا استعمال کرنے اور عوامی اجتماعات سے دور رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔