تلنگانہ میں عوامی شعبہ کے اداروں کو 53 فیصد کا خسارہ

   

آر ٹی سی کو 928 کروڑ کا نقصان، سی اے جی کی رپورٹ میں دلچسپ انکشافات
حیدرآباد ۔ مرکز کی جانب سے قومی سطح کے عوامی اداروں کو خانگیانے کی کوششوں کے خلاف عوامی احتجاج جاری ہے اور دوسری طرف تلنگانہ میں عوامی شبہ کے اداروں کے بارے میں کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (CAG) کی رپورٹ نے تشویش پیدا کردی ہے۔ سی اے جی نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ تلنگانہ میں عوامی شعبہ کے ادارے 53 فیصد خسارہ میں ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 47 عوامی شعبہ کے اداروں نے سی اے جی کو اکاؤنٹس اور آڈیٹنگ کی رپورٹ پیش کی ہے ان میں سے 25 خسارہ میں ہے جبکہ 17 منافع کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ 5 ادارے ایسے ہیں جو خسارہ یا منافع کے بغیر کام کررہے ہیں۔ سی اے جی نے مارچ 2019 تک عوامی شعبہ کے اداروں کو نقصانات کا تخمینہ 38 ہزار کروڑ کیا ہے۔ اسی دوران تلنگانہ آر ٹی سی کو 928 کروڑ کے نقصانات کا انکشاف ہوا۔ سی اے جی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تلنگانہ کے 82 عوامی شعبہ کے اداروں میں 8 کا تعلق برقی کے شعبہ سے ہے جبکہ 74 مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھتے ہیں۔ سی اے جی کے مطابق آر ٹی سی کو گزشتہ سال نقصانات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ خانگی بس آپریٹرس سے مسابقت کا سامنا ہے۔ پاور ڈسٹریبیوشن کمپنی لمیٹیڈ اور تلنگانہ ناردھن پاور ڈسٹریبیوشن کمپنی کو بھی بھاری نقصان ہوا ہے۔ برقی شعبہ میں حکومت زرعی شعبہ کو مفت سربراہی کے ذریعہ برقی اداروں کو معاوضہ ادا کررہی ہے۔ سی اے جی نے انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور اس سے وابستہ دیگر اداروں کو 1900 کروڑ کے نقصانات کا تخمینہ کیا ہے۔ سی اے جی کی رپورٹ سے تلنگانہ میں عوامی شعبہ کے اداروں کی خستہ حالی منظر عام پر آئی ہے۔ جن اداروں کو منافع حاصل ہوا ہے ان میں فارسٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن، منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن، ویر ہاوزنگ کارپوریشن اور ٹکنالوجی سرویسیس لمیٹیڈ شامل ہیں۔ آر ٹی سی کو 928.66 کروڑ خسارے کی نشاندہی کی گئی، اس کے علاوہ حیدرآباد میٹرو ریل اور حیدرآباد واٹر سپلائی کارپوریشن کو بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔