فارماسٹی کی اجازت منسوخ کی جائے، پرکاش جاؤڈیکر سے رکن پارلیمنٹ وینکٹ ریڈی کی ملاقات
حیدرآباد ۔11۔ فروری (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے آج نئی دہلی میں مرکزی وزراء نتن گڈکری ، نریندر سنگھ تومر اور پرکاش جاؤڈیکر سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کو درپیش مختلف مسائل کے سلسلہ میں نمائندگی کی۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کو یادداشت پیش کرتے ہوئے قومی شاہراہ 565 پر نکریکل تا ناگرجنا ساگر سڑک کی تعمیر کے لئے 200 کروڑ روپئے منظور کرنے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے وزیر ٹرانسپورٹ سے اپیل کی کہ وہ کاموں کی عاجلانہ تکمیل کیلئے عہدیداروں کو ہدایت دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ویلی گنڈہ ، محبوب آباد ، گتہ گوڑم حیدرآباد راہداری کو قومی شاہراہ کا درجہ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے شکایت کی کہ مذکورہ سڑک کی تعمیر کے سلسلہ میں عہدیدار تساہل کا سامنا کر رہے ہیں۔ حیدرآباد ، وشاکھاپٹنم اور چھتیس گڑھ کے درمیان نئی سڑک کی تعمیر سے 100 کیلو میٹر کی مسافت میں کمی آئے گی ۔ بھونگیر پارلیمانی حلقہ کے حدود میں 100 کیلو میٹر قومی شاہراہ گزرتی ہیں۔ 2016 ء میں تفصیلی پراجکٹ رپورٹ تیار کی گئی تھی لیکن آج تک تعمیری کاموں کا آغاز نہیں ہوا۔ وینکٹ ریڈی نے قومی شاہراہ 65 کی توسیع کے لئے 375 کروڑ روپئے منظور کرنے پر اظہار تشکر کیا ۔ مرکزی وزیر دیہی ترقی نریندر سنگھ تومر سے ملاقات کرتے ہوئے بھونگیر پارلیمانی حلقہ میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت 486 کیلو میٹر سڑک کی تعمیر کیلئے فنڈس جاری کرنے کی درخواست کی ۔ انہوں نے وزیر ماحولیات و جنگلات پرکاش جاؤڈیکر سے ملاقات کر کے میڈی پلی میں قائم کئے جانے والے فارماسٹی کے اجازت ناموں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ تلنگانہ حکومت روزگار کی فراہمی کے نام پر 3000 ایکر اراضی فارماسٹی کے قیام کیلئے الاٹ کر رہی ہے۔ 3000 ایکر سے 19333 ایکر تک توسیع دینے کا منصوبہ ہے۔ فارماسٹی کے قیام سے ماحولیات ، پانی اور زمین متاثر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد شہر اطراف کے علاقوں میں صنعتوں کے قیام کے سبب آلودگی کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے فارماسٹی کے لئے اراضی کے حصول میں بے قاعدگیوں کی جانچ کا مطالبہ کیا ۔ رئیل اسٹیٹ کاروبار کے لئے فارماسٹی قائم کی جارہی ہے۔ کسانوں سے 8 لاکھ روپئے فی ایکر کے حساب سے اراضی حاصل کی گئی جبکہ فارما کمپنیوں کو دیڑھ کروڑ فی ایکر کے حساب سے حوالے کی گئی ۔ وینکٹ ریڈی نے فارماسٹی کے سبب آلودگی کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے قیام کے اجازت نامے منسوخ کرنے کی اپیل کی ۔