تین اضلاع پر خصوصی توجہ، ماؤسٹوں کے والدین کو سمجھانے کی کوشش
حیدرآباد: تلنگانہ میں ماؤسٹ سرگرمیوں پر قابو پانے کیلئے حکومت نے گزشتہ دو برسوں میں کئی اقدامات کئے ہیں ۔ حالیہ عرصہ میں ماؤسٹوں نے تلنگانہ کے بعض اضلاع میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا لیکن پولیس نے تلاشی مہم اور سخت چوکسی کے ذریعہ ماؤسٹوں پر قابو پالیا ہے ۔ ساؤتھ ایشیا ٹریرازم پورٹل کے مطابق ماؤسٹوں سے نمٹنے میں پولیس کو اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے ۔ پورٹل کے مطابق 13 مارچ تک جاریہ سال 14 ماؤسٹوں کو حراست میں لیا گیا ۔ تین اضلاع میں پولیس اور ماؤسٹوں کے درمیان انکاؤنٹر کے واقعات پیش آئے۔ کتہ گوڑم ، ملگ اور آصف آباد میں ماؤسٹوں سے نمٹنے کے لئے پولیس نے خصوصی مہم چلائی ۔ 2020 ء میں 78369 پولیس فورس کے منجملہ 48877 ملازمین نے کارروائی میں حصہ لیا ۔ سروے کے مطابق 29492 عہدے مخلوعہ ہیں۔ ماؤسٹوں کی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے پولیس کی ٹیمیں دیہاتوں کا دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقاتیں کر رہی ہیں۔ مقامی مسائل کی یکسوئی کا تیقن دیا جارہا ہے ۔ حال ہی میں پولیس نے ماؤسٹوں کے افراد خاندان سے ملاقات کی اور انہیں اپنے بچوں کو ماؤسٹ سرگرمیوں سے علحدگی اختیار کرنے کی ترغیب دینے کا مشورہ دیا۔