ملگ ضلع کے تاڑوائی منڈل سے تعلق، کتہ گوڑم میں 22 ماویسٹوں نے ہتھیار ڈال دیئے
حیدرآباد۔/19 جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں سی پی آئی ماویسٹ پارٹی کو اس وقت دھکہ لگا جب چھتیس گڑھ کے انکاؤنٹر میں سی پی ایم ماویسٹ تلنگانہ کے ریاستی سکریٹری بی چکا راؤ عرف دامودر ہلاک ہوگئے۔ چھتیس گڑھ کے بیجا پور میں گذشتہ دنوں پیش آئے انکاؤنٹر میں 18 ماویسٹوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔چکا راؤ عرف دامودر کا تعلق ملگ ضلع کے تاڑوائی منڈل کے موضع کلواپلی سے ہے اور سابق میں ان کی گرفتاری کیلئے 50 لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ دامودر کی موت کی اطلاع ملتے ہی کلواپلی گاؤں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔ تلنگانہ اور چھتیس گڑھ کے سرحدی علاقوں میں سیکوریٹی فورسیس نے حال ہی میں تلاشی مہم میں شدت پیدا کردی ہے۔ پولیس اور نیم فوجی دستے چھتیس گڑھ کے ماویسٹوں کو تلنگانہ میں داخلہ سے روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اسی دوران کتہ گوڑم ضلع میں پہلی مرتبہ 22 ماویسٹوں نے ہتھیار ڈالتے ہوئے ماویسٹ سرگرمیوں سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔ جنوری میں تقریباً 80 ماویسٹوں نے ہتھیار ڈالے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چھتیس گڑھ میں انکاؤنٹرس کی تعداد میں اضافہ کے نتیجہ میں ماویسٹ تلنگانہ میں سرینڈر ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ کتہ گوڑم کے ایس پی بی روہت راجو نے انڈر گراؤنڈ ماویسٹوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور قومی دھارے میں شامل ہوجائیں۔ ایس پی نے کہا کہ پرامن زندگی بسر کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد دی جائے گی۔1